امفان طوفان کے بعد بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگ برہمی ہیں۔ جبکہ سی ایس سی ای کی غلطی سے ایک دمکل اہلکار کی موت پر ممتا بنرجی نے سی ایس سی ای خلاف جانچ کا حکم دیا ہے۔ جس پر سیاست تیز ہوگیا ہے۔
کولکاتا شہر کے متعدد علاقوں میں ابھی تک بجلی کی دستیابی ممکن نہیں ہو پائی ہے جس کے نتیجے میں مختلف جگہوں پر لوگ سی ایس سی ای کے خلاف احتجاج و مظاہرے کر رہے ہیں۔ حکومت کی طرف سے بھی سی ایس سی ای کو ناراضگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
واضح رہے کہ بنگال میں کولکاتا کے علاوہ کئی اضلاع میں سی ایس سی ای بجلی سپلائی کرتی ہے۔ یہ ایک نجی ادارہ ہے جس کے مالک سرمایہ کار سنجیب گوئنکا ہیں۔
بنگال میں امفان طوفان نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی تھی جس میں بجلی کی سپلائی بھی بڑی طرح متاثر ہوئی ہے۔ متعدد علاقوں میں لوگ ابھی بھی اندھیرے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ خصوصی طور جنوبی کولکاتا اور اضلاع میں ابھی بجلی کی مکمل دستیابی ممکن نہیں ہو پائی ہے۔ گزشہ کل ہوڑہ کے بیلور میں بجلی کا جھٹکا لگنے سے دمکل کے ایک اہلکار کی موت ہو گئی تھی۔ جس پر وزیر اعلی ممتا بنرجی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سی ایس سی ای کے خلاف جانچ کا حکم دیا ہے۔
سی ایس سی ای پر کولکاتا کارپوریشن کے ناظم اور فرہاد حکیم بھی نکتہ چینی کر چکے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ بجلی کی بحالی کو لیکر سی ایس سی ای سنجیدگی سے کام نہیں کر رہی ہے۔ مختلف جگہوں پر لگاتار سی ایس سی ای کے خلاف لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔
دوسری جانب بی جے پی کے رہنما راہل سنہا کا کہنا ہے کہ حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے لیے سی ایس سی ای کو ذمہ دار ٹھہرا رہی ہے۔ جبکہ خود حکومت اس، معاملے میں ناکام ہے۔ ابھی تک کئی راستوں میں درخت پڑے ہوئے ہیں پانی کی سپلائی کو بحال نہیں کیا گیا ہے لوگ کافی پریشان ہیں'۔