چٹ فنڈ بدعنوانی معاملے میں الکیمسٹ چٹ فنڈ کمپنی کے مالک اور سابق ترنمول ایم پی کے ڈی سنگھ کی گرفتاری ہوئی ہے۔
سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم نے الکیمسٹ چٹ فنڈ کے خلاف جانچ کرانے مطالبہ کیا تھا اور اس سلسلے میں انہوں نے 6 مئی 2015 میں اس وقت کے مرکزی وزیر مالیت ارون جیٹلی اور 23 نومبر 2016 میں وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر کے ڈی سنگھ اور ان کی چٹ فنڈ کمپنی الکیمسٹ کے خلاف جانچ کا مطالبہ کیا تھا لیکن اس کے باوجود کے ڈی سنگھ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہونے پر محمد سلیم نے الزام لگایا کہ کے ڈی سنگھ کے ترنمول کانگریس اور بی جے پی دونوں جماعت سے تعلقات ہیں، اسی لئے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی لیکن اب بہت دیر ہو چکی ہے۔
محمد سلیم نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ دیدی کا بھتیجا کے ڈی سنگھ کے داماد بھی ہیں۔ محمد سلیم نے الزام لگایا کہ 2011 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے تمام تھانوں میں یہ فرمان جاری کر دیا گیا کہ چٹ فنڈ کمپنیوں کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی جائے گی۔
آج ای ڈی کا کہنا ہے کہ کے ڈی سنگھ کے خلاف ایک بھی ایف آئی آر درج نہیں ہے۔ 2013 میں جھاڑکھنڈ میں ہائی کورٹ کی ہدایت پر ایف آئی آر درج کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ جب 2016 میں الکیمسٹ کے بارے میں وزیر مالیات ارون جیٹلی کو خط لکھا تو انہوں نے جواب دیا تھا کہ متعلقہ دفتر کو جانکاری دے دی گئی ہے۔
ای ڈی، سی بی آئی یہاں تک کہ وزارت کمپنی امور کو بھی رابطہ کیا لیکن ان جانچ ایجنسیوں نے مجھے بتایا کہ ہائی پروفائل معاملے میں جب تک پی ایم سے اجازت نہیں ملتی ہم کچھ نہیں کر سکتے ہیں۔
وزیر اعظم کے دفتر نے میرا خط موصول ہونے کی جانکاری بھی دی تھی لیکن وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی ممتا بنرجی کی ملاقات کے بعد بار بار جانچ افسروں کی تبدیلی ہوتی رہی۔
محمد سلیم نے مزید کہا کہ کے ڈی سنگھ نے میرے خط لکھنے پر مجھے الیکشن کے لئے مدد کرنے کی پیشکش کی تھی۔ کے ڈی سنگھ نے کہا تھا کہ آپ جب ایک خط لکھیں گے میں روپئے کا ایک پیکٹ پہنچا دوں گا۔ الیکشن میں آپ کا بھی تو خرچ ہوتا ہے، ترنمول کانگریس کو دیا ہے آپ کو بھی دوں گا۔