کولکاتا: کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کے اساتذہ اور عملہ کے مسلسل احتجاجی دھرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے سی پی ایم لیڈر محمد سلیم نے کہا کہ' جو لوگ ممتا بنرجی سے امید لگائے بیٹھے ہیں انہیں ناکامی کے علاوہ کچھ نہیں ملے گا۔ ممتا پر بھروسہ کرنا ہی بے وقوفی تھی۔ دس برس کا وقفہ کافی ہوتا ہے لیکن ترنمول کانگریس مسلسل انہیں بے وقوف بنا رہی ہے۔'
کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کے سلسلے میں سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بایاں محاذ کے دور میں طبعی کونسل ہم لوگوں نے قائم کیا تھا۔ کلکتہ میڈیکل کالج کو سرکاری تحویل میں لینے کے لیے اسمبلی میں بل ہم نے پاس کیا تھا۔ کالج کو حکومت کی طرف سے گرانٹ دینے کا سلسلہ بھی شروع کیا۔ لیکن گزشتہ دس برسوں سے کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کی انتظامیہ ممتا بنرجی کی حکومت پر بھروسہ کیے ہوئے اور ان کی التفات کے منتظر ہیں۔ لیکن آج تک کچھ نہیں ہوا۔ دس برس کا وقفہ بہت طویل عرصہ ہوتا ہے۔ ممتا بنرجی پر بھروسہ کرکے بے وقوفی کی ہے۔ اس میں کبھی کامیابی نہیں ملنے والی ہے۔
انہوں نے کہا کہ' ممتا بنرجی اور بی جے پی سرکاری اداروں کی نجکاری کر رہے ہیں۔ ممتا بنرجی کئی ضلع ہسپتالوں کو پرائیویٹائز کر رہی ہیں۔ سرکاری ادارہ قائم کرنا کے لیے صرف بایاں محاذ ہی سوچتی ہے۔ لیکن یہ لوگ صرف نجکاری کرنا جانتے ہیں۔ کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کو ممتا حکومت کبھی سرکاری تحویل میں نہیں لے گی۔'
انہوں نے کہا کہ' کبھی یونانی میڈیکل کالج کے لوگ سڑکوں پر آتے ہیں لیکن ان کو ترنمول کانگریس کا کوئی لیڈر یا دلال سمجھا کر واپس بھیچ دیتا ہے۔ اگر ان کو لڑائی کرنی ہے تو ان کو کسانوں سے سبق لینی چاہیے، بایاں محاذ اس لڑائی میں میڈیکل کالج کے ساتھ ہے۔