سابق رکن پارلیمان و سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم نے پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ' سی پی آئی ایم نندی گرام میں بی جے پی و ترنمول کانگریس کو سخت مقابلہ دے رہی ہے۔ سی پی آئی ایم نے نہ صرف ان کا مقابلہ کیا ہے بلکہ انتخابات کو تہہ و بالا کرنے کی کوششوں بھی ناکام بنایا ہے۔ بی جے پی اور ترنمول دونوں کو نندی گرام میں ہماری امیدوار سے سخت چیلنج کا سامنا ہے جس سے دونوں ششدر ہیں۔ جہاں بھی سی پی آئی ایم مظبوط نظر آرہی ہے بی جے پی اور ترنمول کانگریس دونوں ان کے خلاف برسر پیکار نظر آ رہے ہیں۔
نندی گرام میں ممتا بنرجی کا مقابلہ بی جے پی کے شبھیندو ادھیکاری اور سی پی آئی ایم کی میناکشی مکھرجی سے ہے۔
سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم نے آج اس سلسلے میں کہا کہ پہلے مرحلے میں انتخابات سے ایک روز قبل اور پولنگ کے دن بھی خوفزدہ کرنے کی کوشش کی گئی حملے کیے گئے لیکن ہمارے کارکن قابل تعریف ہیں جنہوں نے نہ صرف ان کا مقابلہ کیا بلکہ ان کوششوں کو بھی نا کام بنایا۔'
ترنمول کانگریس اور بی جے پی کی ساز باز ایک بار پھر سامنے آ گئی ہے۔ کیونکہ جہاں بھی سی پی آئی ایم سے ان کو سخت چیلینج کا سامنا ہے دونوں مل کر سی پی آئی ایم کے لوگوں کو پریشان کر رہے ہیں۔ نندی گرام میں بھی سی پی آئی ایم دونوں کو سخت چیلنج دے رہی ہے۔ جس کی وجہ سے دونوں ششدر و پریشان ہیں۔ ترنمول کانگریس اور بی جے پی دونوں کی طرف سے انتخابات کو پر تشدد بنانے اور عام لوگوں کو خوفزدہ کرنے کی کوششوں ہورہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ' سی پی آئی ایم نے نہ صرف مقابلے میں ہے بلکہ سازش کو ناکام بھی بنایا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی بوکھلاہٹ میں ایک دوسرے پر الزام تراشیاں کر رہے ہیں۔ نندی گرام سانحہ کی سچائی بھی سامنے آرہی ہے کہ کیسے ایک سازش کے تحت نندی گرام میں خونی تماشا کیا گیا تھا اور اس وقت کی بایاں محاذ کی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے یہ سب سازش کی گئی تھی۔'