مغربی بنگال میں کورونا کی دوسری لہر کے سبب صورتحال تیزی سے بگڑتی جا رہی ہے.
ریاستی حکومت کی تمام تر کوششوں اور گائیڈ لائن کے باوجود کورونا وائرس کے پھیلنے کی رفتار میں کسی طرح کی کوئی کمی نہیں آئی ہے۔
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بنگال میں کورونا وائرس کے نئے مریضوں کی تعداد 19 ہزار سے تجاوز کر گئی جو اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔
ریاستی محکمہ صحت کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں 19 ہزار 219 کورونا وائرس کے نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد ساڑھے نو لاکھ تجاوز کر چکی ہے جبکہ مرنے والوں تعداد 13000 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے.
محکمہ صحت کے مطابق اگلے 15 دن ریاست کے لئے بہت ہی اہم ہے۔ اس دوران کورونا کے نئے کیسز کی تعداد میں کمی آئی تو ٹھیک ہے ورنہ اس سے بھی سخت فیصلے کئے جا سکتے ہیں.
ذرائع کے مطابق بنگال میں حالات کے تیزی سے بگڑنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے لوکل ٹرین خدمات کی معطلی ہے. ریل خدمات بند ہونے کی وجہ سے پرائیویٹ بسوں میں ضرورت سے زیادہ بھیڑ ہے۔
پرائیویٹ گاڑیوں میں بھیڑ ہونے کی وجہ سے حکومت کی جانب سے جاری کورونا گائیڈ لائن کی سرعام دھجیاں اڑائی جا رہی ہے۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے انتباہ دیا ہے کہ 15 دنوں کے اندر اگر حالات میں بہتری نہیں آتی ہے تو ہمارے پاس لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے سوائے کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوگا.
ریاستی حکومت کی جانب سے گزشتہ 48 گھنٹوں کے اندر دو کورونا گائیڈ لائن جاری کئے جا چکے ہیں جس پر عوام کو ہر حال میں عمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔