کولکاتا: کوچ بہار کے پولیس سپرنٹنڈنٹ دیباشیش دھر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ شیتل کوچی فائرنگ کیس کی تحقیقات سی آئی ڈی کے حوالے کردی گئی ہے۔ اس سے قبل اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ نے چوتھے مرحلے کی پولنگ کے دوران کوچ بہار کے شیتل کوچی فائرنگ کی رپورٹ طلب کی ہے۔
جمعرات کو اس کیس کی سماعت کے دوران ریاستی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فائرنگ کے حوالے سے ماتھابھنگا پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ریاستی حکومت نے واقعے کی تحقیقات سی آئی ڈی کو پیش کردی ہے۔ اس کے بعد عدالت نے حکم دیا کہ سی آئی ڈی کی تحقیقاتی رپورٹ 5 مئی تک عدالت میں پیش کرنی ہوگی۔ پیر کے روز وکیل نے ہائی کور ٹ میں ایک پی آئی ایل دائر کی تھی جس میں مذکورہ واقعے کی عدالتی تحقیقات اور متاثرہ افراد کے اہل خانہ کو مالی مدد کی درخواست کی گئی تھی۔ آج اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے اس واقعے کی رپورٹ طلب کی۔
سی آئی ڈی کے ذرائع کے مطابق مغربی بنگال کی کرائم انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ نے جانچ کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ سی آئی ڈی نے اس معاملے کی جانچ کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے۔ تفتیشی ٹیم شیتل کوچی اسمبلی حلقہ کے جورپٹکی کے بوتھ نمبر 126/5 پر جائیں گے جہاں یہ واقعہ پیش آیا تھا۔ ایس آئی ٹی ویڈیو فوٹیج دیکھے گی اور مقامی تھانے کے افسران اور اہلکاروں سے بھی بات کرے گی۔
کوچ بہار میں مرکزی فورسز کی فائرنگ میں چار افراد کی موت ہوگئی تھی اور ایک دوسری جگہ آنند برمن نامی ایک اور شخص کو باہر کھسیٹتے ہوئے گولی مارکر ہلاک کردیا گیا تھا۔
ممتا بنرجی نے کوچ بہار جاکر متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی اور وعدہ کیا تھا کہ وہ تیسری مرتبہ اقتدار سنبھالنے کے بعد اس معاملے کی اعلیٰ سطحی جانچ کرائیں گی۔ ترنمول کانگریس نے دعویٰ کیا تھا کہ ان چاروں افراد کا تعلق ان کی پارٹی سے تھا اور انہوں نے اس حملے کے پیچھے ایک بڑی سازش قرار دیا ہے۔ تاہم الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ فائرنگ غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔
یو این آئی