مغربی بنگال میں گزرتے وقت کے ساتھ کسانوں کے احتجاج کی حمایت کرنے والوں کا دائرہ وسیع تر ہوتا جا رہا ہے۔
ریاست کے مختلف اضلاع میں کسانوں کی حمایت میں ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ جگہ جگہ احتجاجی جلسہ و جلوس کا کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
کسانوں کی تحریک کی حمایت میں نہ صرف حکمراں جماعتترنمول کانگریس بلکہ کانگریس، بائیں محاذ اور اس کی 16حلیف جماعتیں بھارت بند کی حمایت کرنے کا اعلان کر چکی ہیں۔
بردوان کے انڈال میں نیشنل کانگریس کی جانب سے کسانوں کے احتجاج کی حمایت میں ٹریکٹر ریلی نکالی گئی۔ اس ریلی میں سینکڑوں حامیوں نے شرکت کی۔
کانگریس ضلع صدر دیباش چکرورتی کا کہنا ہے کہ ضلع کانگریس کی جانب سے کسان بل کے خلاف پہلی ریلی ہے۔
چار سو لوگوں نے ٹریکٹر، موٹرسائیکل اور دوسری گاڑیوں کے ساتھ اس کسان مخالف ریلی میں شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: احتجاج کا 12 واں دن، دہلی کی سرحدوں پر ڈٹے کسان
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت جب تک کسان مخالف بل واپس نہیں لے لیتی ہے تب تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
ضلع کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ یہ ایک کسان مخالف بل ہے۔ اس سے کسانوں کو صرف اور صرف نقصان ہی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کہتی ہے کہ کسانوں کو احتجاج کرنے کے لئے کانگریس اور دوسری پارٹیاں گمراہ کر رہیں ہیں۔
ایک آدمی ایک گروپ یا پھر ایک محلے کو گمراہ کیا جا سکتا ہے ایک ساتھ لاکھوں کسانوں کو نہیں۔ مرکزی حکومت اپنی غلطی کو دوسروں پر تھوپننے کی کوشش کر رہی ہے۔