ETV Bharat / city

'مشکل حالات میں بھی مرکز کا بنگال کے ساتھ امتیازی سلوک' - مرکز پر بنگال کے ساتھ امتیازی سلوک برتنے کا الزام

وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت پرموجودہ جاری 'یاس' نام کے طوفان سے نمٹنے میں بنگال کے ساتھ امتیازی سلوک برتنے کا الزام عائد کیا۔

مشکل حالات میں بھی مرکز کا بنگال کے ساتھ امتیازی سلوک
مشکل حالات میں بھی مرکز کا بنگال کے ساتھ امتیازی سلوک
author img

By

Published : May 24, 2021, 10:47 PM IST

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے سکریٹریٹ بلڈنگ نبنو میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ وقت ایک دوسرے کے ساتھ امتیازی سلوک برتنے کا نہیں ہے، بلکہ ایک دوسرے ساتھ مل کر کام کرنے کا ہے'۔

مشکل حالات میں بھی مرکز کا بنگال کے ساتھ امتیازی سلوک
مشکل حالات میں بھی مرکز کا بنگال کے ساتھ امتیازی سلوک
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ 'اس نازک دور میں بھی مرکزی حکومت کو سیاست کے علاوہ کوئی دوسری زبان سمجھ میں نہیں آتی ہے'۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر یاس نام طوفان سے نمٹنے میں بنگال کے ساتھ امتیازی سلوک برتنے کا الزام لگایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'طوفان سے نمٹنے کے لئے اڈیشہ اور آندھرا پردیش کو چھ۔ چھ کروڑ سو روپے کا معاوضہ دیا ہے، بڑی ریاست ہونے کے باوجود بنگال کو صرف چار سو کروڑ روپے دیے گئے'۔ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ 'یاس نام کے طوفان کے مدنظر ساحلی علاقوں میں رہنے والوں کے لئے کورونا گائیڈ کے تحت رہائشی کیمپ بنایا گیا ہے، اس کے علاوہ راحت کے لئے 51 گروپ بنائے گئے ہیں'۔
دوسری طرف یاس نام کے طوفان کی پیش گوئی کے بعد سے ہی مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ اور جنوبی 24 پرگنہ کے ساحلی علاقوں میں آباد باشندوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا کام جنگی سطح پر جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق خلیج بنگال میں ہواؤں کا دباؤ بننے کے سبب سے یاش نامی طوفان آئندہ 26 مئی کی صبح کو مغربی بنگال کے ساحلی اضلاع سے ٹکرانے کا خدشہ ہے۔
اس کے مدنظر ریاستی حکومت اور این ڈی آر ایف نے طوفان سے نمٹنے کی ساری تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور تمام اضلاع میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ برس نومبر 2020 میں امپھان نام کے طوفان سے سمندر سے متصل اضلاع میں بھیانک تباہی ہوئی تھی جس میں درجنوں لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ سینکڑوں مکانات منہدم ہو گئے تھے۔عام لوگوں کے ذہن میں آج بھی امپھان طوفان سے ہوئی خوفناک تباہی تازہ ہے۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے سکریٹریٹ بلڈنگ نبنو میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ وقت ایک دوسرے کے ساتھ امتیازی سلوک برتنے کا نہیں ہے، بلکہ ایک دوسرے ساتھ مل کر کام کرنے کا ہے'۔

مشکل حالات میں بھی مرکز کا بنگال کے ساتھ امتیازی سلوک
مشکل حالات میں بھی مرکز کا بنگال کے ساتھ امتیازی سلوک
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ 'اس نازک دور میں بھی مرکزی حکومت کو سیاست کے علاوہ کوئی دوسری زبان سمجھ میں نہیں آتی ہے'۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر یاس نام طوفان سے نمٹنے میں بنگال کے ساتھ امتیازی سلوک برتنے کا الزام لگایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'طوفان سے نمٹنے کے لئے اڈیشہ اور آندھرا پردیش کو چھ۔ چھ کروڑ سو روپے کا معاوضہ دیا ہے، بڑی ریاست ہونے کے باوجود بنگال کو صرف چار سو کروڑ روپے دیے گئے'۔ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ 'یاس نام کے طوفان کے مدنظر ساحلی علاقوں میں رہنے والوں کے لئے کورونا گائیڈ کے تحت رہائشی کیمپ بنایا گیا ہے، اس کے علاوہ راحت کے لئے 51 گروپ بنائے گئے ہیں'۔
دوسری طرف یاس نام کے طوفان کی پیش گوئی کے بعد سے ہی مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ اور جنوبی 24 پرگنہ کے ساحلی علاقوں میں آباد باشندوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا کام جنگی سطح پر جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق خلیج بنگال میں ہواؤں کا دباؤ بننے کے سبب سے یاش نامی طوفان آئندہ 26 مئی کی صبح کو مغربی بنگال کے ساحلی اضلاع سے ٹکرانے کا خدشہ ہے۔
اس کے مدنظر ریاستی حکومت اور این ڈی آر ایف نے طوفان سے نمٹنے کی ساری تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور تمام اضلاع میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ برس نومبر 2020 میں امپھان نام کے طوفان سے سمندر سے متصل اضلاع میں بھیانک تباہی ہوئی تھی جس میں درجنوں لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ سینکڑوں مکانات منہدم ہو گئے تھے۔عام لوگوں کے ذہن میں آج بھی امپھان طوفان سے ہوئی خوفناک تباہی تازہ ہے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.