سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف لڑائی میں عملی اقدامات کرنے کے بجائے حکومت اشتہارات کے ذریعہ اپنی اپنی مدح سرائی میں لگے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زمینی سطح پر کوئی کام نہیں ہو رہا ہے جبکہ کوورنا وائرس کی روک تھام کے لیے جس بنیادی ڈھانچے کی ضرورت ہے اس کا انتظام کرنا لیکن حکومت ایسا کچھ بھی نہیں کررہیہے جس سے یہ معلوم ہوسکے کہ وہ کورونا کو ختم کرنے کے لیے کچھ اقدامات کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جو لوگ کورونا وائرس سے متاثر ہیں ان کے لیے الگ جگہ پر علاج کا انتظام کیا جانا چاہیے، لیکن یہاں تو جو مشکوک ہیں اور جن مریضوں کی تصدیق ہو چکی ہے سب کو ایک جگہ پر ہی رکھا گیا ہے اس سے کوورنا کی روک تھام نہیں ہوگی بلکہ اس اور پھیلے گا۔
انہوں نے ریاستی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی کی ہدایت پر شہر کے تمام بڑے سرکاری اسپتالوں کے باہر لاکھوں روپئے کے بڑے بڑے گیٹ بنائے گئے ہیں اگر ان روپئے سے ضروری مشینیں ان اسپتالوں میں لگائے جاتے وینٹیلیشن نظام لگایا جاتا تو آج کافی بہتر ہوتا۔
ڈاکٹروں اور نرسوں کو جو کوورنا کا مقابلہ کر رہے ہیں ان کو بنیادی چیزیں نہیں دی جا رہی ہیں۔ان کو پی پی ای کٹ فراہم نہیں کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے متعلق اعداد و شمار کو چھپایا جا رہا ہے۔ لوگوں سے اپیل کی جا رہی ہے کہ گھروں میں رہیں تاکہ کورونا وائرس نہ پھیلے لیکن علاج کے لیے جس طرح کے انتظامات ہیں اور ٹسٹ نہیں کیا جا رہا ہے، قرنطینہ کے لئے کوئی صحیح انتظام نہیں ہے،
اسپتال میں موبائل فون لے جانے پر پابندی لگانے بارے میں کہا کہ ایسا اس لئے کیا گیا ہے تاکہ حقائق سامنے نہ آئے کہ اسپتالوں میں کیا ہو رہا ہے۔