ETV Bharat / city

کلکتہ ہائی کورٹ نے انتخابات کے بعد تشدد معاملے میں سی بی آئی انکوائری کا حکم دیا

کلکتہ ہائی کورٹ نے ریاستی انتخابات کے بعد ہوئے تشدد متاثرین کی فوی امداد کیے جانے کے علاوہ تشدد کے معاملات میں تحقیقات کے لیے سی بی آئی سمیت ایک علاحدہ کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔

عسکریت پسندوں اور حفاظتی اہلکاروں کے مابین تصادم، دو فوجی اہلکار زخمی
عسکریت پسندوں اور حفاظتی اہلکاروں کے مابین تصادم، دو فوجی اہلکار زخمی
author img

By

Published : Aug 19, 2021, 1:57 PM IST

کلکتہ ہائی کورٹ کی پانچ رکنی بینچ نے جمعرات کو ریاست مغربی بنگال میں انتخابات کے بعد تشدد سے متعلق معاملے میں مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) کو تحقیقات کا حکم دیا۔

کلکتہ ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق سی بی آئی کی جانب سے قتل، عصمت دری اور غیر فطری اموات جیسے سنگین جرائم کی انکوائری کی جائے گی۔

ہائی کورٹ کے مطابق دیگر جرائم کی تفتیش تین رکنی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ایل) کرے گی جس کے ممبران میں کلکتہ پولیس کمشنر سومن مترا اور ریاستی پولیس ڈائریکٹر جنرل سمن بالا ساہو شامل ہوں گے۔

عدالت نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ ایس آئی ٹی کی تحقیقات سپریم کورٹ آف انڈیا کے ایک ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں کی جائیں گی۔ عدالت نے سی بی آئی اور ایس آئی ٹی دونوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی تفتیش کا مطالعہ کریں اور اگلے چھ ہفتوں میں رپورٹ پیش کریں۔

کلکتہ ہائی کورٹ میں معاملے کی سماعت کے لیے ایک علاحدہ بینچ کی تشکیل بھی دی جائے گی۔

پانچ رکنی بینچ نے مغربی بنگال کی حکومت کو انتخابات کے بعد ہوئے تشدد سے متاثرہ افراد کو فوری طور پر معاوضہ دیے جانے کا حکمنامہ صادر کیا ہے۔

مزید پڑھیں: ممتا بنرجی کا سونیا گاندھی کی طلب کردہ میٹنگ میں شرکت کرنے کا فیصلہ

واضح رہے کہ اس ضمن میں این ایچ آر سی نے تشدد متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے ایک رپورٹ تیار کی تھی جو ریاستی حکومت اور برسر اقتدار ترنمول کانگریس کے مخالف تھی، تاہم ترنمول کانگریس نے این ایچ آر سی کی رپورٹ پر جانبدارانہ قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی تھی۔

ترنمول کانگریس کے ترجمان کنال بوس نے اس ضمن میں کچھ بھی کہنے سے یہ کہہ کر انکار کیا کہ ’’معاملہ کلکتہ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔‘‘

کلکتہ ہائی کورٹ کی پانچ رکنی بینچ نے جمعرات کو ریاست مغربی بنگال میں انتخابات کے بعد تشدد سے متعلق معاملے میں مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) کو تحقیقات کا حکم دیا۔

کلکتہ ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق سی بی آئی کی جانب سے قتل، عصمت دری اور غیر فطری اموات جیسے سنگین جرائم کی انکوائری کی جائے گی۔

ہائی کورٹ کے مطابق دیگر جرائم کی تفتیش تین رکنی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ایل) کرے گی جس کے ممبران میں کلکتہ پولیس کمشنر سومن مترا اور ریاستی پولیس ڈائریکٹر جنرل سمن بالا ساہو شامل ہوں گے۔

عدالت نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ ایس آئی ٹی کی تحقیقات سپریم کورٹ آف انڈیا کے ایک ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں کی جائیں گی۔ عدالت نے سی بی آئی اور ایس آئی ٹی دونوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی تفتیش کا مطالعہ کریں اور اگلے چھ ہفتوں میں رپورٹ پیش کریں۔

کلکتہ ہائی کورٹ میں معاملے کی سماعت کے لیے ایک علاحدہ بینچ کی تشکیل بھی دی جائے گی۔

پانچ رکنی بینچ نے مغربی بنگال کی حکومت کو انتخابات کے بعد ہوئے تشدد سے متاثرہ افراد کو فوری طور پر معاوضہ دیے جانے کا حکمنامہ صادر کیا ہے۔

مزید پڑھیں: ممتا بنرجی کا سونیا گاندھی کی طلب کردہ میٹنگ میں شرکت کرنے کا فیصلہ

واضح رہے کہ اس ضمن میں این ایچ آر سی نے تشدد متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے ایک رپورٹ تیار کی تھی جو ریاستی حکومت اور برسر اقتدار ترنمول کانگریس کے مخالف تھی، تاہم ترنمول کانگریس نے این ایچ آر سی کی رپورٹ پر جانبدارانہ قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی تھی۔

ترنمول کانگریس کے ترجمان کنال بوس نے اس ضمن میں کچھ بھی کہنے سے یہ کہہ کر انکار کیا کہ ’’معاملہ کلکتہ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.