کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک گیر سطح پر لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے دیہاڑی اور یومیہ مزدور فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہیں۔ ایسے مجبور بے سہارا لوگوں کی مدد کے لیے کولکاتا کے شیرین باغ کے مقامی کارکنان کی جانب سے کمیونٹی کچن میں سینکڑوں افراد کے لیے کھانا تیار کیا جاتا ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے کولکاتا شہر میں ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ ان میں ایسے افراد بھی ہیں جو فٹ پاتھ پر زندگی بسر کرتے ہیں۔ کچھ ایسے لوگ ہیں جو رکشہ یا وین چلاتے ہیں اور وہی ان کا گھر بھی ہے راستے پر کہیں رکشہ یا وین لگاکر اسی میں سو جاتے ہیں۔ ایسے غریب افراد کی زندگی لاک ڈاؤن کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ تمام کاروباری سرگرمیاں بند ہے۔ ان کے پاس کوئی کام نہیں ہے، وہ فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہیں۔
کولکاتا کے سیالدہ اسٹیشن سے مانک تلہ سڑک کے دونوں کنارے فٹ پاتھ پر سینکڑوں افراد زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ایسے افراد کے لیے شیرین باغ کے ارکان روزانہ دو وقت کے کھانے کا انتظام کر رہے ہیں۔ روزانہ چھ سو افراد کو کھانا کھلایا جاتا ہے'۔
شیرین باغ کی میں کمیونٹی کچن کا آغاز لاک ڈاؤن کے دو روز بعد سے ہی شروع ہوگیا تھا۔ شیرین باغ کے ایک سرگرم رکن محمد عرفان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ یہاں چھ سو کھانے کا پیکٹ تیار کیا جاتا ہے جو ہم لوگ فٹ پاتھ پر رہنے والے اور رکشا و وین چلانے والوں میں تقیسم کرتے ہیں اس کے علاوہ کچھ ضرورت مند کو ان کے گھر تک پہنچایا جاتا ہے۔
یہاں جتنے لوگ کام کرتے ہیں سب مفت میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔کچن میں کھانا پکانے والے بھی ہمارے ساتھی ہیں۔ انہوں نے بتایا کے رمضان کے لیے بھی رمضان کٹ تیار کیا گیا ہے جس میں ایک ماہ کا سامان ہے جو ضرورت مندوں میں تقسیم کی جائے گی۔