مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر سے نمٹنے میں کامیابی ملنے کی امید کی کرن روشن ہوئی تھی کہ ریاستی حکومت اور محکمہ صحت کے سامنے بلیک فنگس کے چیلنج درپیش ہے۔
ریاست میں کورونا وائرس کے درمیان بلیک فنگس کا خطرہ بھی تیزی سے بڑھنے لگا ہے، جس کے سبب عام لوگوں میں دہشت کا ماحول ہے۔
ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کے درمیان ریاست کے ریموٹ ضلع بانکوڑہ میں تین لوگوں میں بلیک فنگس کی علامت پائے جانے کی تشخیص ہوئی ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق بلیک فنگس کی تصدیق کے بعد تینوں مریض کو سمیلن میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں انہیں بلیک فنگس کے للے اسپیشل وارڈ میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلیک فنگس کے لیے ریاستی حکومت کی جانب سے جاری گائیڈ لائن کے مطابق مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔ ڈر اس بات کا ہے کہ اگر یہ بیماری گاؤں کو اپنے لپیٹ میں لے لیتی ہے تو طبی عاملہ کو بڑی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کولکاتا: لاک ڈاؤن کا ایک ہفتہ مکمل، ناکہ چیکنگ جاری
واضح رہے کہ چند روز قبل ریاست میں پانچ لوگوں میں بلیک فنگس کی تصدیق ہوئی ہے۔ دارالحکومت کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع شمالی 24 پرگنہ اور جنوبی 24 پرگنہ کے لوگوں میں تشخیص ہوئی ہے۔ ان پانچ لوگوں کو ماہرین کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پانچ میں سے دو مریضوں کی موت ہو چکی ہے جن میں ایک عورت ہے۔ اس پر ریاستی حکومت اور محکمہ صحت تشویش کا اظہار کر رہا ہے۔
ریاستی محکمہ صحت کے مطابق بلیک فنگس کی کئی علامتیں ہیں۔ اس کی تصدیق بھی وقت پر ہو جاتی ہے۔ بس ضرورت اس بات کی ہے کہ اس کا صحیح طریقے سے علاج کیا جائے۔ علاج میں تاخیر سے مریض کی موت ہو سکتی ہے۔