ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ' وزیر اعظم نریندر مودی مرکز کی نئی تعلیمی پالیسی 2020 میں بنگالی زبان کو کلاسیکی زبان کا درجہ دیں۔
وزیر اعظم مودی کو خط لکھ کر انہوں نے یہ سوال کیا کہ کسی بھی زبان کو کلاسیکی زبان کا درجہ دینے کا معیار اور خصوصیات و پیمانہ کیا طے کیا گیا ہے؟
انہوں نے پوچھا ہے کہ کسی بھی زبان کو کلاسیکی زبان کے زمرے میں شامل کرنے کیلئے کیا خصوصیت ہونی چاہئے؟
کانگریس سے رکن پارلیمان نے کہا کہ بشریات اور آثار قدیمہ کے شواہد اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بنگالی بولنے والے متعدد نسلی گروہوں پر مشتمل ہیں اور ان کو بنگالی زبان جوڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ' لہذا میں بنگالی زبان کو بھارت کی نئی تعلیمی پالیسی میں کلاسیکی زبان کے زمرے میں شامل کرنے پر وزیر اعظم مودی سے درخواست کرتا ہوں۔ تاکہ ملک میں کلاسیکی زبانوں کی فہرست کو اہل قرار دینے کے لئے گہرائی سے حوالہ دیا جاسکے۔ ادھیر رنجن چودھری نے یہ خط نوبل انعام یافتہ رابندر ناتھ ٹھاکر کی 79 ویں برسی کے موقع پرلکھا ہے۔
مزید پڑھیں:
معروف شاعر رابندر ناتھ ٹیگور کی 79 ویں برسی
خیال رہے کہ نئی تعلیمی پالیسی میں سنسکرت، تمل، کنڑا، تیلگو اور ملیالم اور اوڈیا کو کلاسیکی زبانوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ نئی تعلیمی پالیسی کو 29 جولائی کو مرکزی کابینہ نے منظور ی دیدی ہے۔ جو 34 سالہ قدیم تعلیمی پالیسی کی جگہ لے گی۔