ریاست مغربی بنگال میں ہزاروں ٹیکسی آپریٹرز حکومت سے کرایے میں اضافہ کا مطالبہ کر رہے ہیں، لاک ڈاؤن کے بعد مسافروں کی تعداد میں کمی ہونے کی وجہ سے نقصان کا حوالہ دیتے ہوئے ریاستی حکومت سے کرایے میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
بنگال میں ٹیکسی آپریٹرز کے یونین اے آئی ٹی یو سی کی جانب سے کرایے میں اضافہ نہ ہونے کی صورت میں اس سے قبل 7 ستمبر کو ریاستی سطح پر ٹیکسی ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھا لیکن یونین کی طرف سے تاریخ میں تبدیلی کرتے ہوئے آئندہ 21 ستمبر کو ریاستی سطح پر ٹیکسی ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔
یونین کی جانب سے ٹیکسی آپریٹرز کو ہیلتھ انشورنس، کورونا وائرس سے تحفظ کے لیے حفاظتی کٹ کا مطالبہ کیا گیا ہے، مطالبہ تسلیم نہ ہونے کی صورت میں ویسٹ بنگال ٹیکسی آپریٹرز کو آرڈینیش کمیٹی نے آئندہ 21 ستمبر کو 24 گھنٹے کا ٹیکسی ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
ٹیکسی آپریٹر تنظیم کا الزام ہے کہ ریاستی و مرکزی حکومت کو اس تعلق سے متعدد دفعہ خط لکھنے کے بعد بھی ہماری بات پر غور نہیں کیا گیا، جس کے بعد ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس ہڑتال کی وجہ سے اس دن 21 ہزار ٹیکسیاں سڑکوں سے غائب رہیں گی۔
تنظیم کے جنرل سیکریٹری نول کشور شریواستو کا کہنا ہے کہ ہم نے متعدد بار ریاستی و مرکزی حکومت کو کرایے میں اضافہ کے سلسلے میں خط لکھا، لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا، جبکہ تیل کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔
دوسری جانب کورونا وائرس کی وجہ سے مسافروں کی تعداد میں کمی آئی ہے، ایسے میں موجودہ کرایے پر گاڑی چلانا ہمارے لیے مشکل ہو رہا ہے، اس دن ہم دوپہر 12بجے سے 3 بجے تک محکمہ ٹرانسپورٹ کے سامنے مظاہرہ کرینگے اور ایک میمورنڈم بھی دینگے، انہوں نے مزید کہا کہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد ہی تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔