ہر طرف بربادی کا منظر ہے۔اس طرح کی تباہی کا منظر پہلے کبھی بنگال کے لوگوں نے نہیں دیکھا تھا۔ہر طرف ٹوٹے ہوئے درخت، بجلی کے کھمبے اور ٹرافک سگنل پولز نظر آ رہے ہیں۔ دوسری جانب مختلف جگہوں پر برسات کا جمع ہوا پانی ہے۔
بدھ کی شام آنے والے گردابی طوفان 'امفان' نے کولکاتا شہر کی صورت ہی بدل ڈالی ہے۔ شہر میں جس طرف نظر اٹھائیں بربادی و تباہی کا نظارہ ہے۔طوفان کے بعد تباہی کا جائزہ لینے کولکاتا کارپوریشن کے ناظم فرہاد حکیم نکلے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سوچا تھا کہ اس طوفان میں تین یا چار سو درخت گریں گے لیکن ان کے مطابق پورے شہر میں پانچ ہزار درخت گر چکے ہیں۔ فرہاد حکیم نے کہا کہ فی الحال ہماری توجہ اسپتال، شمشان اور اہم راستوں کو معمول پر لانا ہے۔جس کے لیے کارپوریشن کے عملہ دن رات کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس پورے معاملے کو خود وزیر اعلی ممتا بنرجی دیکھ رہی ہیں۔ راستوں پر گرے درختوں کو کاٹ کر ہٹانے کی کوشس جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ جمعہ کو مکانات پر گرے درختوں اور چھوٹے راستوں سے درختوں کو ہٹایا جائے گا۔کولکاتا کے علاوہ سالٹ لیک میں بھی کافی تباہی ہوئی ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق صرف سالٹ لیک علاقے میں دو سے ڈھائی ہزار درخت جڑ سے اکھڑ گئے ہیں۔بہت سے راستے ابھی بھی درختوں کی وجہ سے بند ہیں۔کولکاتا کارپوریشن کا عملہ سرگرمی کے ساتھ حالات کو معمول پر لانے کی کوشش میں لگا ہے لیکن اس میں ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ تین حصہ بجلی کے کھمبے مکمل طور پر گر چکے ہیں اور نصف سے زائد جھول رہے ہیں۔
محکمہ توانائی اور ٹیلی مواصلات کمپنی کا عملہ جنگی پیمانے پر کام کر رہا ہے۔ابھی تک کولکاتا متعدد علاقوں میں موبائل نیٹورک اور بجلی کی بحالی نہیں ہو سکی ہے ۔کئی علاقوں میں ابھی بھی اندھیرا ہے۔