ETV Bharat / city

فیس میں اضافہ کے خلاف طلبا کا احتجاج

ریاست مغربی بنگال کا عالیہ یونیورسٹی ایسا واحد تعلیمی ادارہ ہے جہاں 80 فیصد مسلم طلبا زیر تعلیم ہیں انتظامیہ کی جانب سے اچانک فیس میں اضافہ کیے جانے کے خلاف طلبا نے احتجاج کیا۔

عالیہ یونیورسٹی:فیس کی زیادتی پر طلبا کا احتجاج
author img

By

Published : Jul 23, 2019, 9:59 PM IST


مغربی بنگال میں عالیہ مدرسہ کو تاریخی حیثیت حاصل ہے، اس تاریخی مدرسہ کو بایاں محاذ کے وقت ہی یونیورسٹی بنانے کی منظوری مل گئی تھی۔
واضح رہے کہ اس کی بنیاد 1780 میں وارن ہسٹنگ نے رکھی تھی جہاں بیک وقت عربی فارسی انگریزی اور بنگلہ زبان کی تعلیم دی جاتی تھی۔

عالیہ یونیورسٹی:فیس کی زیادتی پر طلبا کا احتجاج
عالیہ یونیورسٹی:فیس کی زیادتی پر طلبا کا احتجاج
لیکن موجودہ دور میں اس تاریخی تعلیمی ادارے کو نئے تعلیمی نظام سے آراستہ کرنے کی ضرورت محسوس کی جانے لگی، جس کے بعد مسلمانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مدرسہ عالیہ کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جا ئے۔


اطلاعات کے مطابق مدرسہ عالیہ اب عالیہ یونیورسٹی میں تبدیل ہو چکا ہے اور اس کا مقصد ریاست کے مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی دور کرنا ہے۔
یاد رہے کہ مسلسل فیس میں غیر مناسب اضافے نے مسلم طلباء کی نیند حرام کر دی ہے، جس کے خلاف عالیہ یونیورسٹی کے طلباء نے احتجاج شروع کر دیاہے۔


آل بنگال مدرسہ طلباء یونین کے صدر ساجد الرحمٰن نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ عالیہ یونیورسٹی کو مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی دور کرنے کے غرض سے قائم کیا گیا تھا۔
جہاں کم وبیش 80 فیصد مسلم طلباء تعلیم حاصل کرتے ہیں اور زیادہ تر کا تعلق غریب خاندان سے ہے۔

بتا یا جا رہا ہے کہ عالیہ یونیورسٹی میں بار بار فیس میں اضافہ کے سبب طلباء کا تعلیم حاصل کرنا دشوار ہو رہا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ اس سے قبل سالانہ فیس 550 روپئے تھی جس کو بڑھا کر 2660" روپئے کر یا گیا ہے، اور ساتھ ساتھ ہاسٹل کا نظام بھی صحیح نہیں ہے۔
طلبا نے کہا ہے کہ اگر انتظامیہ نےفیس میں اضافے کا فیصلہ واپس نہیں لے گا تو ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے ۔


مغربی بنگال میں عالیہ مدرسہ کو تاریخی حیثیت حاصل ہے، اس تاریخی مدرسہ کو بایاں محاذ کے وقت ہی یونیورسٹی بنانے کی منظوری مل گئی تھی۔
واضح رہے کہ اس کی بنیاد 1780 میں وارن ہسٹنگ نے رکھی تھی جہاں بیک وقت عربی فارسی انگریزی اور بنگلہ زبان کی تعلیم دی جاتی تھی۔

عالیہ یونیورسٹی:فیس کی زیادتی پر طلبا کا احتجاج
عالیہ یونیورسٹی:فیس کی زیادتی پر طلبا کا احتجاج
لیکن موجودہ دور میں اس تاریخی تعلیمی ادارے کو نئے تعلیمی نظام سے آراستہ کرنے کی ضرورت محسوس کی جانے لگی، جس کے بعد مسلمانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مدرسہ عالیہ کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جا ئے۔


اطلاعات کے مطابق مدرسہ عالیہ اب عالیہ یونیورسٹی میں تبدیل ہو چکا ہے اور اس کا مقصد ریاست کے مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی دور کرنا ہے۔
یاد رہے کہ مسلسل فیس میں غیر مناسب اضافے نے مسلم طلباء کی نیند حرام کر دی ہے، جس کے خلاف عالیہ یونیورسٹی کے طلباء نے احتجاج شروع کر دیاہے۔


آل بنگال مدرسہ طلباء یونین کے صدر ساجد الرحمٰن نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ عالیہ یونیورسٹی کو مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی دور کرنے کے غرض سے قائم کیا گیا تھا۔
جہاں کم وبیش 80 فیصد مسلم طلباء تعلیم حاصل کرتے ہیں اور زیادہ تر کا تعلق غریب خاندان سے ہے۔

بتا یا جا رہا ہے کہ عالیہ یونیورسٹی میں بار بار فیس میں اضافہ کے سبب طلباء کا تعلیم حاصل کرنا دشوار ہو رہا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ اس سے قبل سالانہ فیس 550 روپئے تھی جس کو بڑھا کر 2660" روپئے کر یا گیا ہے، اور ساتھ ساتھ ہاسٹل کا نظام بھی صحیح نہیں ہے۔
طلبا نے کہا ہے کہ اگر انتظامیہ نےفیس میں اضافے کا فیصلہ واپس نہیں لے گا تو ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے ۔

Intro:عالیہ یونیورسٹی مغربی بنگال میں واحد تعلیمی ادارہ ہے جہاں 80 فیصد طلباء مسلم ہے تاریخی عالیہ مدرسہ کو بایاں محاذ کے وقت میں ہی یونیورسٹی بنانے کو منظوری مل گئی تھی لیکن اب اس تعلیمی ادارے میں بھی مسلم طلباء کے لئے زمین تنگ ہوتی نظر آ رہی ہے فیس میں غیر مناسب اضافے نے طلباء کو پریشان کر دیا ہے.


Body:مغربی بنگال میں عالیہ مدرسہ کو تاریخی حیثیت حاصل ہے اس کی بنیاد 1780 میں وارن ہسٹنگ نے رکھی تھی جہاں بیک وقت عربی فارسی انگریزی اور بنگلہ زبان کی تعلیم دی جاتی تھی لیکن موجودہ دور میں اس تاریخی تعلیمی ادارے کو نئے تعلیمی نظام سے آراستہ کرنے کی ضرورت محسوس کی جانے لگی اور پھر مسلمانوں نے حکومت سے مدرسہ عالیہ کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا جانے لگا اور آج مدرسہ عالیہ اب عالیہ یونیورسٹی میں تبدیل ہو چکا ہے اور اس کا مقصد ریاست کے مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی دور کرنا ہے لیکن لگاتار فیس میں غیر مناسب اضافے نے مسلم طلباء کی نیند حرام کر دی ہے جس کے خلاف عالیہ یونیورسٹی کے طلباء نے تحریک شروع کر رکھی ہے آل بنگال مدرسہ طلباء یونین کے صدر ساجد الرحمان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ عالیہ یونیورسٹی کو مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی دور کرنے کے غرض سے قائم کیا گیا تھا یہاں 80 فیصد مسلم طلباء تعلیم حاصل کرتے ہیں اور زیادہ تر کا تعلق غریب خاندان سے ہے عالیہ یونیورسٹی میں بار بار فیس میں اضافہ کیا جارہا ہے جس غریب طلباء کا تعلیم حاصل کرنا دشوار ہو رہا ہے اس طرح جب غریب مسلم طلباء عالیہ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے سے قاصر رہے تو اس کا مقصد ہی فوت ہو جائے گا اس سے قبل سالانہ فیس 550 روپئے تجت جس کو بڑھا کر 2660" روپئے کر دیئے گئے ہیں ہم اس کے علاوہ ہمارے لئے ہاسٹل کا بھی صحیح انتظام نہیں ہے ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے تو ہم اپنی تحریک جاری رکھیں گے انتظامیہ کو فیس میں اضافہ کا فیصلہ واپس لینا ہوگا.


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.