ملک میں ایک طرف جہاں ہندو مسلم بھائی چارے پر گفتگو ہوتی ہے۔ وہیں سیاسی مفادات کے حصول کے لیے ان کے درمیان خلا پیدا کرنے کی بات وقفے وقفے سے سامنے آتی ہے۔
بہار کے ضلع ارریہ میں سدبھاؤنا منچ ان تمام چیزوں سے اوپر اٹھ کر انسانیت کی فلاح کے لیے تمام مذاہب کے لوگوں کے درمیان رشتہ استوار کر رہی ہے تاکہ کسی فرقہ پرست طاقت کو مذہب کی آڑلے کر ماحول بگاڑنے کا موقع نہ ملے۔
ایسا ہی آج ایک خوشگوار نظارہ اس وقت دیکھنے کو ملا جب سدبھاؤنا منچ کے ارکان شہر کے مختلف مندروں میں جا کر وہاں کمیٹی کے عہدہ داران و پجاری سے ملاقات کر کے انہیں درگا پوجا کی مبارکباد پیش کی۔
مزید پڑھیں: 'جہاں مسلم درگا پوجا کا پنڈال لگاتے ہیں'
واضح رہے کہ سدبھاؤنا منچ گزشتہ چار برسوں سے اس کام کو انجام دے رہا ہے۔ علاوہ ازیں عید، بقرعید، محرم، دیوالی، ہولی، چھٹ، رام نومی جیسے تہواروں پر بھی مختلف پروگرامز کا اہتمام کرتا ہے اور بلاتفریق تمام لوگوں کو جوڑتا ہے۔
سدبھاؤنا منچ کے عہدے داروں میں سبھی مذہب کے لوگ شامل ہیں اور سبھی لوگ مل جل کر سب تہواروں کو خوشی خوشی مناتے ہیں اور ہندو مسلم آپسی محبت کی مثال بہار سمیت پورے ملک کو دیتے ہیں۔
سدبھاؤنا منچ نے آج شہر کے دس مندروں کا دورہ کیا جس میں کالی مندر، ٹھاکر باری مندر، رام کرشن آشرم مندر، ارریہ کالج مندر، آر ایس واقع درگا مندر وغیرہ کے نام شامل ہیں۔
اس کے علاوہ سدبھاؤنا منچ نے نگر تھانہ صدر کنگ کندن سے بھی ملاقات کی اور انہیں مالا پہنا کر مبارکباد پیش کی۔
اس موقع پر سدبھاؤنا منچ کے سکریٹری ماسٹر محمد محسن نے کہا کہ 'ارریہ ہندوستان کے اضلاع کے لئے ایک آئیڈیل ہے، جہاں سبھی لوگ مل جل کر ہر تہوار مناتے ہیں اور شانہ بشانہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں اور آج بھی اسی محبت کے پیغام کو لے کر نکلے ہیں۔'
وارڈ نمبر 23 کے وارڈ کاؤنسلر سمت کمار سمن نے کہا کہ 'جب تک ہندو مسلم کا رشتہ مضبوط ہے تب تک فرقہ پرست طاقتیں کبھی مضبوط نہیں ہو سکتی۔ یہ ارریہ کا ہی رواج ہے جسے ہم بچپن سے دیکھتے آ رہے ہیں اور اسی کو نئی نسل میں منتقل کریں گے۔
اس موقعے پر منچ کے ارکان عفان کامل، زاہد انور، توصیف انور، معراج خان، دیویندر مشرا وغیرہ موجود رہے۔