ETV Bharat / city

معروف عالم دین مولانا اسحاق کے انتقال پر تعزیتی نشست - جامع مسجد(ارریہ

ریاست بہار کے معروف عالم دین مولانا اسحاق کے انتقال سے علمی اور دینی حلقے مغموم ہوگئے ہیں۔

مولانا اسحاق کی یاد میں تعزیتی نشست
author img

By

Published : Oct 11, 2019, 8:58 PM IST

Updated : Oct 12, 2019, 9:32 AM IST

مولانا اسحاق نہ صرف ایک عالم دین تھے بلکہ وہ ایک زندہ دل انسان بھی تھے،جنہوں نے عوام تک دین کی باتیں پہنچانے میں اہم کردرار ادا کیا۔
ان کا انتقال گذشتہ دنوں 9 اکتوبر 2019 کو ہوگیا۔

مولانا اسحاق کے اتنقال کے بعد ارریہ شہر کے علما و دانشوران نے ایک تعزیتی نششت رکھی۔
جامع مسجد میں مولانا اسحاق کے وفات پر علماء و دانشوران نے ایک تعزیتی نشست 11 اکتوبر 2019 کو رکھی گئی۔اس میں شہر و اطراف کے دینی، ملی، سماجی، دانشوران و علماء کرام شامل ہوئے اور مولانا مرحوم کی شخصیت کے ہمہ جہت پہلو پر اظہار خیال کیا۔

سہ ماہی چشمہ رحمت (ارریہ) کے مدیر اعلیٰ مفتی حسین احمد ہمدم نے کہا کہ' مولانا اسحاق مختلف اوصاف و کمالات کے حامل قدیم وضع قطع کے ایک با عمل عالم دین تھے، وہ ایک بہترین خطیب تھے۔'

مولانا اسحاق کا سانحہ ارتحال

مولانا مرحوم نے تقریباً نصف صدی تک لوگوں کے درمیان وعظ و نصیحت، بذلہ سنجی اور علم و حکمت کے موتی بکھیرتے رہے۔یہی وجہ ہے کہ وہ عوام و خواص دونوں کے درمیان بے حد مقبول تھے۔
اس موقع پر جامع مسجد(ارریہ) کے امام و خطیب مولانا آفتاب عالم مظاہری نے کہا کہ مولانا کی ذات اہل ارریہ والوں کے لیے غنیمت تھی، آپ عالم با عمل تھے، مولانا کی ذات سے سینکڑوں لوگ فیضیاب ہوئے۔
جامع مسجد کمیٹی کے صدر الحاج سید شمیم انور نے کہا کہ آپ قومی ہم آہنگی فکر کے حامل تھے، مولانا مساجد کی تعمیر میں پیش پیش رہا کرتے تھے، آپ کی تحریک پر ارریہ میں متعدد مساجد کا قیام عمل میں آیا۔

قاری نیاز احمد قاسمی نے کہا کہ مولانا کی زندگی سے ہمیں سبق لینی چاہئے کہ کس طرح انہوں نے خاکساری و عاجزی کی زندگی گزاری۔
مفتی ہمایوں اقبال ندوی نے کہا کہ مولانا علاقے میں تبلیغی جماعت کے کاموں کو پھیلانے والے ابتدائی اور بنیادی اہم افراد میں سے تھے، انہوں نے پوری زندگی اس کام میں لگائی اور اس کے معمولات میں پابند رہے، حالانکہ وہ اپنے آخری ایام میں کام کرنے والوں کی بعض بے اعتدالیوں پر بڑے فکر مند رہا کرتے تھے۔
تعزیتی نشست میں شرکت کرنے والوں میں سرور عالم، معراج خالد مصباحی، مولانا شمشاد عالم، قاری نیاز احمد ، قاری امتیاز احمد اور مولانا مرحوم کے اعزا و اقربا نے بھی شرکت کی۔
نشست کے بعد مفتی حسین احمد ہمدم نے اعلان کیا رواں ماہ 27 اکتوبر کو مولانا مرحوم کے آبائی گاؤں تارن کے مدرسہ میں بھی ایک اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

مولانا اسحاق نہ صرف ایک عالم دین تھے بلکہ وہ ایک زندہ دل انسان بھی تھے،جنہوں نے عوام تک دین کی باتیں پہنچانے میں اہم کردرار ادا کیا۔
ان کا انتقال گذشتہ دنوں 9 اکتوبر 2019 کو ہوگیا۔

مولانا اسحاق کے اتنقال کے بعد ارریہ شہر کے علما و دانشوران نے ایک تعزیتی نششت رکھی۔
جامع مسجد میں مولانا اسحاق کے وفات پر علماء و دانشوران نے ایک تعزیتی نشست 11 اکتوبر 2019 کو رکھی گئی۔اس میں شہر و اطراف کے دینی، ملی، سماجی، دانشوران و علماء کرام شامل ہوئے اور مولانا مرحوم کی شخصیت کے ہمہ جہت پہلو پر اظہار خیال کیا۔

سہ ماہی چشمہ رحمت (ارریہ) کے مدیر اعلیٰ مفتی حسین احمد ہمدم نے کہا کہ' مولانا اسحاق مختلف اوصاف و کمالات کے حامل قدیم وضع قطع کے ایک با عمل عالم دین تھے، وہ ایک بہترین خطیب تھے۔'

مولانا اسحاق کا سانحہ ارتحال

مولانا مرحوم نے تقریباً نصف صدی تک لوگوں کے درمیان وعظ و نصیحت، بذلہ سنجی اور علم و حکمت کے موتی بکھیرتے رہے۔یہی وجہ ہے کہ وہ عوام و خواص دونوں کے درمیان بے حد مقبول تھے۔
اس موقع پر جامع مسجد(ارریہ) کے امام و خطیب مولانا آفتاب عالم مظاہری نے کہا کہ مولانا کی ذات اہل ارریہ والوں کے لیے غنیمت تھی، آپ عالم با عمل تھے، مولانا کی ذات سے سینکڑوں لوگ فیضیاب ہوئے۔
جامع مسجد کمیٹی کے صدر الحاج سید شمیم انور نے کہا کہ آپ قومی ہم آہنگی فکر کے حامل تھے، مولانا مساجد کی تعمیر میں پیش پیش رہا کرتے تھے، آپ کی تحریک پر ارریہ میں متعدد مساجد کا قیام عمل میں آیا۔

قاری نیاز احمد قاسمی نے کہا کہ مولانا کی زندگی سے ہمیں سبق لینی چاہئے کہ کس طرح انہوں نے خاکساری و عاجزی کی زندگی گزاری۔
مفتی ہمایوں اقبال ندوی نے کہا کہ مولانا علاقے میں تبلیغی جماعت کے کاموں کو پھیلانے والے ابتدائی اور بنیادی اہم افراد میں سے تھے، انہوں نے پوری زندگی اس کام میں لگائی اور اس کے معمولات میں پابند رہے، حالانکہ وہ اپنے آخری ایام میں کام کرنے والوں کی بعض بے اعتدالیوں پر بڑے فکر مند رہا کرتے تھے۔
تعزیتی نشست میں شرکت کرنے والوں میں سرور عالم، معراج خالد مصباحی، مولانا شمشاد عالم، قاری نیاز احمد ، قاری امتیاز احمد اور مولانا مرحوم کے اعزا و اقربا نے بھی شرکت کی۔
نشست کے بعد مفتی حسین احمد ہمدم نے اعلان کیا رواں ماہ 27 اکتوبر کو مولانا مرحوم کے آبائی گاؤں تارن کے مدرسہ میں بھی ایک اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

Intro:حضرت مولانا اسحاق رحمۃاللہ علیہ کی وفات سے ارریہ سوگوار

ارریہ : حضرت مولانا اسحاق رحمۃ اللہ علیہ مختلف اوصاف و کمالات کے حامل قدیم وضع قطع کے ایک با عمل عالم دین تھے، ان کی شخصیت کے متعدد ابعاد و جہات ہیں اور ان میں سب سے زیادہ نمایاں جہت فن خطابت میں ان کی مہارت کا ہے، تاریخ پر ان کی گہری نظر تھی، ضلع ارریہ اور اطراف میں چھوٹے بڑے اجلاس کی کامیابی کی ضمانت سمجھے جاتے تھے، آپ تقریباً نصف صدی سے زائد کے عرصہ میں لوگوں کے درمیان وعظ و نصیحت، بذلہ سنجی اور علم و حکمت کے موتی بکھیرتے رہے، عوام الناس میں حضرت مولانا بے حد مقبول تھے. مذکورہ باتیں سہ ماہی چشمہ رحمت کے ایڈیٹر مفتی حسین احمد ہمدم نے ایک تعزیتی نشست میں کہی.


Body:شہر کے جامع مسجد میں بعد نماز جمعہ حضرت مولانا اسحاق صاحب کے وفات پر علماء و دانشوران نے ایک تعزیتی نشست کا اہتمام کیا تھا جس میں شہر و اطراف کے دینی، ملی، سماجی، دانشوران و علماء کرام شامل ہوئے اور مولانا کی ہمہ جہت شخصیت پر اظہار خیال کیا. جامع مسجد کے امام و خطیب حضرت مولانا آفتاب عالم مظاہری نے کہا کہ مولانا کی ذات اہل ارریہ والوں کے لئے غنیمت تھی، آپ عالم با عمل تھے، مولانا کی ذات سے سینکڑوں لوگ فیضیاب ہوئے، جامع مسجد کے صدر الحاج سید شمیم انور نے کہا کہ آپ قومی ہم آہنگی فکر کے حامل تھے، مولانا مساجد کی تعمیر میں پیش پیش رہا کرتے تھے، آپ کی تحریک پر ارریہ میں متعدد مساجد کا قیام عمل میں آیا. قاری نیاز احمد قاسمی نے کہا کہ مولانا کی زندگی سے ہمیں سبق لینی چاہیے کہ کس طرح انہوں نے خاکساری و عاجزی کی زندگی گزاری.


Conclusion:مفتی ہمایوں اقبال ندوی نے کہا کہ حضرت مولانا علاقے میں تبلیغی جماعت کے کاموں کو پھیلانے والے ابتدائی اور بنیادی اہم افراد میں سے تھے، آپ نے پوری زندگی اس کام میں لگائی اور اس کے معمولات میں پابند رہے، حالانکہ آپ آخری ایام میں کام کرنے والوں کی بعض بے اعتدالیوں پر بڑے فکر مند رہا کرتے تھے، تعزیتی نشست میں شرکت کرنے والوں میں سرور عالم، معراج خالد مصباحی، مولانا شمشاد عالم، قاری نیاز احمد ، قاری امتیاز احمد اور مولانا مرحوم کے اعزا و اقربا نے بھی شرکت کی. بعد نشست مفتی حسین احمد ہمدم نے اعلان کیا آئندہ 27 اکتوبر کو مولانا مرحوم کے آبائی گاؤں تارن کے مدرسہ میں بھی ایک اجلاس منعقد کیا جائے گا.

بائٹ.... مفتی حسین احمد ہمدم ، ایڈیٹر چشم رحمت (پہچان، بغیر چشمہ کے)
بائٹ.... الحاج سید شمیم انور، صدر جامع مسجد (پہچان، لمبی ٹوپی اور چشمہ)
بائٹ.... مولانا آفتاب عالم مظاہری، امام جامع مسجد (پہچان، لال داڑھی)
Last Updated : Oct 12, 2019, 9:32 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.