انہوں نے کہا کہ' ملک کی آزادی کے 72 برسوں میں ملک میں بےانتہا ترقی ہوئی لیکن سیمانچل جو آزادی کے وقت جتنا خوشحال تھا اس سے زیادہ بدحال ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غربت، ناخواندگی اور بےروزگاری کے کالے سمندر میں سیمانچل کی پوری کشتی ڈگمگا رہی ہے لیکن اب سیمانچل کے نوجوان، کسان، مرد و عورت اور دانشوروں نے عزم کرلیا ہے کہ وہ اپنے ووٹ کے ذریعے تبدیلی چاہتے ہیں۔