مذہب اسلام اخلاق کی تعلیم کی وجہ سے ہی پوری دنیا میں پھیلا ہے، ہمیں صرف زبانی نہیں بلکہ عملی طور پر اس کا نمونہ پیش کرنا ہوگا، آج جدید ٹیکنالوجی کے دور میں اخلاقی تعلیم سے معاشرہ دور ہوتا جا رہا ہے، کالج و یونیورسٹی میں اخلاقی تعلیم کا باضابطہ مضمون شامل کرنا چاہئے. مذکورہ باتیں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن و معروف عالم دین حضرت مولانا سید مصطفی رفاعی جیلانی نے ارریہ کے مسجد نور ونود پور وارڈ نمبر 8 مرزا پور میں اصلاح معاشرہ کانفرنس میں موجود ہزاروں کی تعداد میں موجود سامعین سے کہیں۔
پروگرام کی صدارت حضرت مولانا مفتی علیم الدین قاسمی نے کی، جبکہ نظامت کے فرائض قاری نیاز احمد قاسمی بحسن و خوبی انجام دئے۔ پروگرام کی قیادت حضرت مولانا مفتی انعام الباری قاسمی کر رہے تھے، پروگرام کا آغاز قاری دلشاد کے تلاوت قرآن سے ہوا، نعت نبی معروف شاعر عبد الباری زخمی نے پیش کیا۔
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مفتی انعام الباری قاسمی نے کہا کہ' میں خصوصاً نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہتا ہوں کہ' اللہ تعالیٰ نے صحت جیسی عظیم الشان نعمت سے نوازا ہے، اسے برباد نہ ہونے دو، خود کو منشیات کا عادی نہ بناؤ، یاد رکھو یہ غلط عادت نہ صرف تمہیں تباہ کرے گی بلکہ تمہارے پورے خاندان کو برباد کر دے گی۔
مولانا عبداللہ سالم چترویدی نے کہا کہ' آج ہم اور آپ عائشہ کی خودکشی پر بحث و مباحثہ کر رہے ہیں مگر ہمیں اس پر بھی غور کرنے کی ضرورت ہے یہ کہ یہ واقعہ کیونکر پیش آیا. جہیز جیسی لعنت چیز کو ختم کرنے کے لیے نوجوانوں کو سامنے آنا ہوگا۔
پروگرام سے مولانا ارشاد اللہ رشادی، مولانا صغیر احمد شریف بنگلور، مولانا سالم اشرف قاسمی دیوبند، قاری اطہر قاسمی، مولانا مصور عالم چترویدی، قاضی عتیق اللہ رحمانی، مولانا شوکت جامعی وغیرہ نے نوجوانان ونود پور کے اس اقدام کی ستائش کی اور کہا کہ' نوجوان جس کام میں آگے بڑھ جائیں غیب سے بھی ان کی مدد ہوتی ہے۔ پروگرام کے کنوینر حافظ قیصر و قاری سرفراز عالم نے مہمانوں کا استقبال کیا۔