ریاست بہار کا خطہ سیمانچل و کوسی علاقہ گذشتہ 70 برسوں سے معاشی، اقتصادی اور تعلیمی طور پر پچھڑے پن کا شکار رہا ہے، سیاسی طور پر قدآور شخصیات نے اس علاقے کی نمائندگی بھی کی ہے، ان سب کے باوجود تمام پارٹیوں نے یہاں آباد لوگوں کی زبوں حالی کو دور کرنے کے لئے کوئی مناسب اقدامات نہیں کئے جس کی وجہ سے آج بھی اس علاقے کے لوگ ذریعہ معاش کے لئے دوسری ریاستوں کا سفر کرتے ہیں۔
انتخابی موسم میں ووٹ کی خاطر رہنما یہاں کے لوگوں کو طرح طرح کے خواب تو دکھاتے ہیں مگر انتخاب ختم ہوتے ہی پھر سارے مسائل ٹھنڈے بستے میں چلے جاتے ہیں، یہ المیہ آج بھی بدستور جاری ہے۔
انہیں موضوعات پر آج سیمانچل و کوسی کے موجودہ ملی، سماجی و علاقائی مسائل کے عملی حل اور منصوبہ بندی کے لئے سیمانچل کے کشن گنج، پورنیہ، کٹیہار، ارریہ اور کوسی کمشنری کے سہرسہ، سپول اور مدھے پورہ اضلاع کی سرکردہ شخصیات کی ایک خصوصی مشاورتی نشست شہر کے قلب میں واقع مدرسہ اسلامیہ یتیم خانہ ارریہ میں منعقد ہوئی۔
نشست کی صدارت مدرسہ کے انچارج پرنسپل مولانا شاہد عادل قاسمی نے انجام دی جبکہ نظامت کے فرائض نشست کے کنوینر شاہنواز بدر قاسمی نے بحسن و خوبی ادا کی۔
نشست کا آغاز مفتی اطہر القاسمی کے تلاوت کلام پاک سے ہوا، اس کے بعد مشاورت کا سلسلہ شروع ہوا۔ پروگرام میں موجود تمام لوگوں کی اتفاق رائے سے ایک مشاورتی کمیٹی کا قیام بھی عمل میں آیا جس میں تمام اضلاع کے سرکردہ شخصیات کی نمائندگی ہوئی جو اپنے اپنے علاقے میں ملت و سماجی مسائل کے حل کے لئے کوشاں ہیں۔
نشست سے خطاب کرتے ہوئے مولانا خالد انور نے کہا کہ' یہ ایک مستحسن قدم ہے، ہم تمام لوگوں کو ایک ساتھ سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا، تبھی ہم اپنے مسائل کو مضبوطی سے حل کرا سکیں گے۔
- اس موقع پر مفتی انعام الباری قاسمی نے کہا کہ' ہمیں پہلے اپنا ہدف طے کرنا ہوگا پھر اس پر مستقل مزاجی کے ساتھ بلا تفریق کام کرنے کی ضرورت ہے۔
- مولانا شاہد عادل قاسمی نے کہا کہ' سیمانچل کے مسائل کے تعلق سے آنجہانی مولانا عبد القادر شمس بے چین رہا کرتے تھے، آج اسی فکر کو ہمیں دوبارہ زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔
- مفتی اطہر القاسمی نے کہا کہ' زندہ قوم کی یہ علامت ہے کہ وہ مسائل کے تئیں نہ صرف سنجیدگی سے غور کرتی ہے بلکہ اس کے حل کے لیے تگ و دو کرتی ہے۔
- قاضی عتیق اللہ رحمانی نے کہا کہ' جس فکر کو لے کر ہم اور آپ یہاں جمع ہیں، اس پر کاربند رہیں تو انشاءاللہ سیمانچل کے بیشتر مسائل حل ہو سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: 'میں وزیر اعلیٰ نہیں بننا چاہتا تھا'، یہ بات بار۔ بار کیوں کہ رہے ہیں نتیش؟
نشست کے کنوینر شاہنواز بدر قاسمی نے کہا کہ' یہ جس کمیٹی کی آج تشکیل ہوئی ہے اس کا سیاسی جماعت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، یہ خالص اقلیتی مسائل کے حل اور اس کے سد باب کے لئے کوشاں رہے گی۔