دراصل بیرگاچھی پولیس اسٹیشن کے انچارج ہریندر کمار سنگھ نے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کی جانچ کرنے کے بعد افسر پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ حالانکہ ایک روز قبل ہی بہار کے ڈی جی پی گپتیشور پانڈے نے خود چوکیدار گنیش پرساد کو فون کر کے پورے معاملے کی معلومات حاصل کی تھی اور قصوروار پائے جانے پر افسر کے خلاف سخت کارروائی کا بھروسہ دیا تھا۔
پیرگاچھی تھانہ انچارج کی جانچ میں یہ انکشاف ہوا کہ ایگریکلچر افسر نے ہی چوکیدار کو ڈرا کر اٹھک بیٹھک کروایا تھا اور انہیں پیر پر گر کر معافی مانگنے پر مجبور کیا تھا۔ اس کے علاوہ افسر کے ساتھ موجود دیگر لوگوں پر بھی معمر چوکیدار کو بے عزت کرنے، لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے جیسے معاملوں کے لیے مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
درج مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق چوکیدار گنیش پرساد دیگر پولیس اہلکار ڈیوٹی کر رہے تھے، قریب گیارہ بجے موٹرسائیکل سے دو لوگ ارریہ کی طرف سے بیلوا پل کے پاس پہنچے، ان کے پاس نہ تو موٹرسائیکل کا پاس تھا اور نہ ہی ہیلمٹ تھا، جب چوکیدار نے انہیں روکا اور پاس دکھانے کو کہا تو انہوں نے نہ پاس دکھایا اور نہ ہیلمٹ پہننے کی وجہ بتائی۔
اس پر چوکیدار نے کہا کہ چالان کٹے گا اس پر وہ شعبہ ایگریکلچر کا ملازم ہونے کا دھونس جماتے ہوئے واپس ارریہ کی جانب لوٹ گیا۔ اس ملازم کے کہنے پر ایگریکلچر افسر منوج کمار پانچ لوگوں کے ساتھ ایک پرائیویٹ گاڑی میں پہنچے اور پہنچتے ہی ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پہچانو اس میں سے کون ہے، اتنا کہتے ہی ملازم نے چوکیدار گنیش پرساد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شاید یہی ہے جس کے بعد افسر غصے میں آگئے اور چوکیدار کو دھمکاتے ہوئے کہا کہ پچاس مرتبہ اٹھک بیٹھک کر ور نہ تمہیں جیل بھیجوا دوں گا۔'
ضلع ایگریکلچر افسر کے خلاف متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ معاملہ درج ہونے کے بعد اب لوگوں کی نظر زراعت کے ریاستی وزیر کی طرف ہے وہ اس پر کب ایکشن لیتے ہیں۔