ETV Bharat / city

'پی ڈی پی اور این سی بی جے پی کے پراکسی امیدوار کی حمایت کررہے ہیں'

author img

By

Published : May 2, 2019, 4:06 AM IST

جموں و کشمیر کے لداخ خطے کی پارلیمانی حلقے کےآزاد امیدوار کو لے کر ڈی پی اور کانگرس کے درمیان سیاسی جنگ شروع ہوگئی ہے۔

ڈی پی اور کانگرس کے درمیان سیاسی جنگ


اس سلسلے میں گانگرس نے پی ڈی پی اور نیشل کانفرنس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ لداخ پارلیمانی حلقہ سے آزاد امیدوار سجاد کرگلی کی حمایت کررہے ہیں جو بی جے پی کے پراکسی امیدوار ہیں۔


واضح رہے کہ 'سجاد کرگلی پیشے سے صحافی ہیں جن کو کرگل کی مذہبی جماعتوں نے حمایت کرکے پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی اور کانگرس کے خلاف انتخابی میدان میں اتارا ہے۔

ڈی پی اور کانگرس کے درمیان سیاسی جنگ

لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ کانگرس کے سابق رکن اسمبلی اصغر علی کربلائی نے بحیثیت آزاد امیدوار انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ رگزن سپالبار کانگرس کی طرف سے میدان میں ہیں۔

ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کانگرس کے نائب صدر اور سابق رکن قانون ساز جی این مونگا نے کہا کہ 'سجاد کرگلی بی جے پی کے امیدوار ہیں اور پی ڈی پی اور این سی اس کی حمایت کرتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'کانگرس اصغر علی کربلائی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرے گی کہ وہ پارٹی کو بغیر بتائے کیسے انتخابات میں بحیثیت آزاد امیدوار حصہ لے رہے ہیں'۔

دوسری جانب پی ڈی پی کا کہنا ہے کہ 'کانگرس نے کربلائی کو میدان میں اس لیے اتارا ہے تاکہ کرگل کے مسلمانوں کے ووٹ تقسیم ہوجائے اور بی جے پی کے امیدوار فاتح ہو'۔

ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے پی ڈی پی کے ترجمان فردوس ٹاک کا کہنا ہے کہ 'کانگرس کرگل کی مذہبی جماعتوں کے فیصلے کی توہین کر رہی ہے کیونکہ سجاد کرگلی کو کرگل کی مذہبی جماعتوں نے حمایت کرکے انتجابی میدان میں اتارا ہے'۔


اس سلسلے میں گانگرس نے پی ڈی پی اور نیشل کانفرنس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ لداخ پارلیمانی حلقہ سے آزاد امیدوار سجاد کرگلی کی حمایت کررہے ہیں جو بی جے پی کے پراکسی امیدوار ہیں۔


واضح رہے کہ 'سجاد کرگلی پیشے سے صحافی ہیں جن کو کرگل کی مذہبی جماعتوں نے حمایت کرکے پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی اور کانگرس کے خلاف انتخابی میدان میں اتارا ہے۔

ڈی پی اور کانگرس کے درمیان سیاسی جنگ

لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ کانگرس کے سابق رکن اسمبلی اصغر علی کربلائی نے بحیثیت آزاد امیدوار انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ رگزن سپالبار کانگرس کی طرف سے میدان میں ہیں۔

ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کانگرس کے نائب صدر اور سابق رکن قانون ساز جی این مونگا نے کہا کہ 'سجاد کرگلی بی جے پی کے امیدوار ہیں اور پی ڈی پی اور این سی اس کی حمایت کرتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'کانگرس اصغر علی کربلائی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرے گی کہ وہ پارٹی کو بغیر بتائے کیسے انتخابات میں بحیثیت آزاد امیدوار حصہ لے رہے ہیں'۔

دوسری جانب پی ڈی پی کا کہنا ہے کہ 'کانگرس نے کربلائی کو میدان میں اس لیے اتارا ہے تاکہ کرگل کے مسلمانوں کے ووٹ تقسیم ہوجائے اور بی جے پی کے امیدوار فاتح ہو'۔

ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے پی ڈی پی کے ترجمان فردوس ٹاک کا کہنا ہے کہ 'کانگرس کرگل کی مذہبی جماعتوں کے فیصلے کی توہین کر رہی ہے کیونکہ سجاد کرگلی کو کرگل کی مذہبی جماعتوں نے حمایت کرکے انتجابی میدان میں اتارا ہے'۔

Intro:جموں و کشمیر کے لداخ خطے کی پارلیمانی حلقہ کےآزاد امیدوار کو لے کر ڈی پی اور کانگرس کے درمیان سیاسی جنگ شروع ہوئی ہے۔



Body:گانگرس نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ لداخ پارلیمانی حلقہ میں آزاد امیدوار سجاد کرگلی بھاجپا کے پراکسی امیدوار ہیں جس کی حمایت پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ نوجوان سجاد کرگلی پیشے سے صحافی ہے جنکو کرگل کی مزہبی جماعتوں نے حمایت کرکے پارلیمانی انتخابات میں بھاجپا اور کانگرس کے خلاف انتخابی میدان میں کھڑا کیا ہے۔

لیکن حیرانکن بات ہے کہ کانگرس کے سابق اسمبلی ممبر اضغر علی کربلائی نے بحیثیت آزاد امیدوار انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ رگزن سپالبار کانگرس کیطرف سے امیدوار چنے گئے ہیں۔

ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کانگرس کے نائب صدر اور سابق رکن قانون سازیہ جی این مونگا نے کہا کہ سجاد کرگلی بھاجپا کا امیدوار ہے اور پی ڈی پی اور این سی اس کی حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کانگرس اصغر علی کربلائی سے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کریں گے کہ وہ پارٹی کو بغیر بتائے کیسے انتخابات میں بحیثیت آزاد امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔

وہیں پی ڈی پی کا کہنا ہے کہ کانگرس نے کربلائی کو میدان میں اسلئے کھڑا کیا ہے تاکہ کرگل کے مسلمانوں کے ووٹ تقسیم ہوجائے اور بھاجپا کے امیدوار ماتح ہو۔

ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے پی ڈی پی کے ترجمان فردس ٹاک کا کہنا ہے کہ کانگرس کرگل کی مزہبی جماعتوں کے فیصلے کی تویین کر رہی ہیں کیونکہ سجاد کرگلی کو کرگل کی مزہبی جماعتوں نے حمایت کرکے انتجابی میدان میں اتارا ہے۔








Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.