اس سلسلے میں گانگرس نے پی ڈی پی اور نیشل کانفرنس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ لداخ پارلیمانی حلقہ سے آزاد امیدوار سجاد کرگلی کی حمایت کررہے ہیں جو بی جے پی کے پراکسی امیدوار ہیں۔
واضح رہے کہ 'سجاد کرگلی پیشے سے صحافی ہیں جن کو کرگل کی مذہبی جماعتوں نے حمایت کرکے پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی اور کانگرس کے خلاف انتخابی میدان میں اتارا ہے۔
لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ کانگرس کے سابق رکن اسمبلی اصغر علی کربلائی نے بحیثیت آزاد امیدوار انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ رگزن سپالبار کانگرس کی طرف سے میدان میں ہیں۔
ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کانگرس کے نائب صدر اور سابق رکن قانون ساز جی این مونگا نے کہا کہ 'سجاد کرگلی بی جے پی کے امیدوار ہیں اور پی ڈی پی اور این سی اس کی حمایت کرتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'کانگرس اصغر علی کربلائی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرے گی کہ وہ پارٹی کو بغیر بتائے کیسے انتخابات میں بحیثیت آزاد امیدوار حصہ لے رہے ہیں'۔
دوسری جانب پی ڈی پی کا کہنا ہے کہ 'کانگرس نے کربلائی کو میدان میں اس لیے اتارا ہے تاکہ کرگل کے مسلمانوں کے ووٹ تقسیم ہوجائے اور بی جے پی کے امیدوار فاتح ہو'۔
ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے پی ڈی پی کے ترجمان فردوس ٹاک کا کہنا ہے کہ 'کانگرس کرگل کی مذہبی جماعتوں کے فیصلے کی توہین کر رہی ہے کیونکہ سجاد کرگلی کو کرگل کی مذہبی جماعتوں نے حمایت کرکے انتجابی میدان میں اتارا ہے'۔