ETV Bharat / city

سی اے اے احتجاج: چار ہفتہ کیا چار مہنے تک مظاہرہ جاری رہے گا

author img

By

Published : Jan 23, 2020, 10:41 AM IST

Updated : Feb 18, 2020, 2:17 AM IST

کانپور میں محمد علی پارک میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف جاری خواتین کا مظاہرہ مسلسل جاری ہے اور آج خواتین نے ثابت قدمی اور حوصلے کے ساتھ مظاہرے میں جمے رہنے کی دعا کی ہے۔

the-ongoing-women-protest-against-the-caa-and-the-nrc-at-mohammad-ali-park
محمد علی پارک میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف جاری خواتین کا مظاہرہ مسلسل جاری

ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور کے چمن علاقہ میں واقع محمد علی پارک میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف عورتوں کا مظاہرہ مسلسل جاری ہے۔

مظاہرے میں بیٹھی عورتیں گزشتہ 16 دنوں سے متواتر حکومت کی توجہ مرکوز کرنے پر لگی ہوئی ہیں کہ شاید حکومت تک ان کی آواز پہنچ جائے اور حکومت شہریت ترمیمی قانون پر دوبارہ سے غور وخوض کرے۔

محمد علی پارک میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف جاری خواتین کا مظاہرہ مسلسل جاری

گزشتہ روز سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران حکومت کو اپنا موقف رکھنے کے لیے چار ہفتے کی مہلت دی ہے اور جن لوگوں نے عرضیاں داخل کی ہے ان مدعی کے دعوے کو بھی حکومت کے موقف کو سننے کے بعد ہی سماعت کی جائے گی۔

دونوں فریقوں کی بحث مکمل ہونے کے بعد ہی سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ آئے گا لیکن چار ہفتے تک مہلت دیے جانے کے بعد مظاہرین مستقل مظاہرہ پر بیٹھے ہوئے ہیں، ان کے حوصلے پست ہونے کے بجائے اور بلند ہوگئے ہیں ان کا کہنا ہے کہ حکومت جب تک ہماری باتوں کو نہیں سنتی ہے تب تک ہم مظاہر پر بیٹھے رہینگے خواہ وہ چار ہفتے کا وقت ہو یا چار مہینے کا، ہم چار مہینے تک مظاہرے پر بیٹھ سکتے ہیں۔

مظاہرین خواتین نے تو یہاں تک کہا کہ ہم اس وقت تک مظاہرے پر سے نہیں ہٹیں گے جب تک ہمارے مطالبے پورے نہیں ہوجاتی ہے۔

مظاہرے میں بڑی تعداد میں خواتین اور لڑکیاں ہیں اور وہ مائیں ہیں جن کی گود میں چھوٹے چھوٹے بچے ہیں اور اس پر بھی یہ شدید سردی کی سرد راتیں جو قہر برپا رہی ہیں لیکن ان کے حوصلے اس قدر بلند ہیں کہ وہ ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کے لیے بالکل بھی تیار نہیں ہیں۔

ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور کے چمن علاقہ میں واقع محمد علی پارک میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف عورتوں کا مظاہرہ مسلسل جاری ہے۔

مظاہرے میں بیٹھی عورتیں گزشتہ 16 دنوں سے متواتر حکومت کی توجہ مرکوز کرنے پر لگی ہوئی ہیں کہ شاید حکومت تک ان کی آواز پہنچ جائے اور حکومت شہریت ترمیمی قانون پر دوبارہ سے غور وخوض کرے۔

محمد علی پارک میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف جاری خواتین کا مظاہرہ مسلسل جاری

گزشتہ روز سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران حکومت کو اپنا موقف رکھنے کے لیے چار ہفتے کی مہلت دی ہے اور جن لوگوں نے عرضیاں داخل کی ہے ان مدعی کے دعوے کو بھی حکومت کے موقف کو سننے کے بعد ہی سماعت کی جائے گی۔

دونوں فریقوں کی بحث مکمل ہونے کے بعد ہی سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ آئے گا لیکن چار ہفتے تک مہلت دیے جانے کے بعد مظاہرین مستقل مظاہرہ پر بیٹھے ہوئے ہیں، ان کے حوصلے پست ہونے کے بجائے اور بلند ہوگئے ہیں ان کا کہنا ہے کہ حکومت جب تک ہماری باتوں کو نہیں سنتی ہے تب تک ہم مظاہر پر بیٹھے رہینگے خواہ وہ چار ہفتے کا وقت ہو یا چار مہینے کا، ہم چار مہینے تک مظاہرے پر بیٹھ سکتے ہیں۔

مظاہرین خواتین نے تو یہاں تک کہا کہ ہم اس وقت تک مظاہرے پر سے نہیں ہٹیں گے جب تک ہمارے مطالبے پورے نہیں ہوجاتی ہے۔

مظاہرے میں بڑی تعداد میں خواتین اور لڑکیاں ہیں اور وہ مائیں ہیں جن کی گود میں چھوٹے چھوٹے بچے ہیں اور اس پر بھی یہ شدید سردی کی سرد راتیں جو قہر برپا رہی ہیں لیکن ان کے حوصلے اس قدر بلند ہیں کہ وہ ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کے لیے بالکل بھی تیار نہیں ہیں۔

Intro:کانپور میں شہری ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے پر بیٹھے لوگوں کے حوصلے دکھے اور بلند ،کہا سپریم کورٹ نے چار ہفتے کی سنوائ کے لئیے دی مہلت سے کیا ہوا ہم چار مہینے تک بیٹھ سکتے ہیں مظاہرے پر ، اب مظاہرین کے ہاتھ اللہ سے دعا کے لئے اٹھ گئے ہیں ۔
بائٹ/= مظاہر میں شامل خاتون


Body:کانپور کے چمن علاقہ میں واقع محمد علی پارک میں شہری ترمیمی قانون کے خلاف عورتوں کا مظاہرہ چل رہا ہے ، مظاہرے میں بیٹھی عورتیں پچھلے 16 دن سے متواتر حکومت کی توجہ مرکوز کرنے پر لگی ہوئی ہیں کہ شاید حکومت تک ان کی آواز پہنچے اور حکومت اپنی کوئی رائے شہری ترمیمی قانون پر بدلے، سپریم کورٹ نے سنوائی کے دوران سرکار کو اپنا موقع پر رکھنے کے لیے چار ہفتے کی مہلت دی ہے اور جن لوگوں نے رٹ داخل کی ہے ان مدعی کے دعوے بھی سرکار کے موقف کو سننے کے بات سنے گی ۔ دونوں فریقوں کی بحث مکمل ہونے کے بعد سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ آئے گا لیکن چار ہفتے کی لمبی مدت بڑھ جانے کے٘ بعد مظاہرین برابر مستقل مظاہرہ پر بیٹھے ہوئے ہیں ، ان کے حوصلے پست ہونے کے بجائے اور بلند ہوگئے ہیں ان کا کہنا ہے ک سرکار جب تک ک ہماری باتوں کو نہیں مانتی تب تک ہم مظاہر پر بیٹھے رہینگے خواہ وہ چار ہفتے کا وقت ہو یا بھر چار مہینے کا ، ہم چار مہینے تک مظاہرے پر بیٹھ سکتے ہیں۔ خواتین نے تو یہاں تک کہا کہ ہم اس وقت تک مظاہرے پر سے نہیں ہٹیں گے جب تک ہماری مانگ پوری نہیں ہوجاتی ہے ۔ مظاہرے میں بڑی تعداد میں خواتین اور لڑکیاں ہیں اور وہ مائیں ہیں جن کی گود میں چھوٹے چھوٹے بچے ہیں اور اس پر بھی یہ شدید سردی کی سرد راتیں جو قہر برپا رہی ہیں ، لیکن ان کے حوصلے اس قدر بلند ہیں کہ ان کے حوصلے پر ذرا سی بھی حکومت میں بیٹھے لوگوں کو شرم نہیں آ رہی ہے ، ان کا جوش ان کا ولولہ لوگوں کی ہمت افزائی کر رہا ہے۔
بائٹ ایٹ مزار میں سامل خاتون


Conclusion:کانپور میں محمد علی پارک میں چل رہا خواتین کا یہ مظاہرہ دن بدن بڑھتا جارہا ہے جیسے جیسے دن بڑھتا جا رہا ہے مظاہرے میں شامل لوگوں کی تعداد بڑھ رہی ہے ، لیکن آج آج خواتین نے اجتماعی دعا کی جس میں اللہ سے ثابت قدمی سے ڈٹے رہنے نے اور حوصلے کے ساتھ جمے رہنے کی دعا کی گئی ۔
Last Updated : Feb 18, 2020, 2:17 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.