اس موقع پر ہونے والے تمام رسومات اور ارکان صرف سجادگان ہی مزار شریف پر ادا کریں گے، عوام کو اکٹھا ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ نعتیہ مشاعرہ، قوالی اور لنگر سبھی کچھ منسوخ کردئے گئے ہیں، لوگ گھروں میں قرآن خوانی کریں گے ۔
کانپور کے بیگم گنج میں واقعہ حضرت سید غلام رسول دادا میاں کا مزار پر ہر برس لا کھوں زائرین آتے تھے، فاتحہ پڑھتے منتیں اور مرادیں مانگتے تھے، جنکی منتیں اور مرادیں پوری ہو جاتی ہیں وہ چادر چڑھاتے تھے۔ لیکن رواں برس حضرت کا ایک سو تہترواں عرس جو بتاریخ 16 اگست بروز اتوار کو ہونا ہے اس بار عرس میں کووِڈ-19کی وجہ سے تمام تنبیہات اور پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں:
خواجہ غریب نواز کے چھوٹے صاحبزادے کا عرس اختتام پذیر
اس بار عرس میں نہ تو نعتیہ مشاعرہ ہو گا اور نہ ہی قوالی ہو گی، قل والے دن بڑے پیمانے پر جو لنگر تقسیم ہوتا تھا اس بار لنگر بھی تقسیم نہیں ہوگا، قل شریف میں جہاں لاکھوں لوگ شریک ہوتے تھے وہ بھی اس بار شر یک نہیں ہو سکیں گے۔ لوگ اپنے گھروں میں ہی رہکر قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کریں گے اور آن لائن دعا میں شریک ہوںگے۔