کانپور کلکٹریٹ میں آج ضلع مجسٹریٹ کے ساتھ تمام علمائے کرام اور اکابرین ملت کے ساتھ ایک اہم میٹنگ ہوئی جس میں تمام لوگوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا۔ کانپور شہر کے حالات کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس بار عید الاضحیٰ کے موقع پر ہونے والی قربانی پر خصوصی خیال رکھا جائے گا کیونکہ ریاستی حکومت کی جانب سے سنیچر اور اتوار کو لاک ڈاؤن ہے۔
شہر کے اندر روزانہ دو سو سے زائد کویڈ 19 کے مریض بھی پائے جا رہے ہیں اس لیے کسی بھی طریقے کی بدنظمی نہ ہو۔ علما کرام کے ساتھ میٹنگ میں یہ طے پایا گیا ہے کہ نماز عید الاضحی عید گاہ میں نہیں بڑھائی جائے گی۔ عید کی نماز بھی لوگ گھروں میں ہی ادا کریں گے۔ مساجد میں بھی عید کی نماز کا اہتمام نہیں ہوگا ، سوشل ڈسٹنس کا خیال رکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ مخصوص جگہوں پر ہی جانوروں کے بازار لگوائے گی ۔ ضلع انتظامیہ نے یہ بھی عوام سے اپیل کی ہے کہ عید الاضحی کے تیسرے دن رکشا بندھن کا تہوار ہے، غیر مسلموں کا لحاظ کرتے ہوئے تمام لوگ کوشش کریں کہ دو دن میں ہی قربانی مکمل کر لیں۔ جانوروں کی قربانی کے بعد اس کے تمام الائس و دیگر وہ چیزیں جو استعمال میں نہیں آتے ہیں جنہیں پھینکا جاتا ہے، انہیں پولیتھین میں بھر کر میونسپل کارپوریشن کی طرف سے رکھے گئے تمام جگہوں پر کوڑے دان میں ہی اس کو ڈالیں، گندگی کو اِدھر اُدھر نہ پھیلائیں۔
کانپور کے دس تھانہ علاقوں میں لاک ڈاؤن ہے اور صوبائی حکومت کی طرف سے سنیچر اور اتوار کو بھی لاک ڈاؤن ہے۔ اس کی وجہ سے کانپور میں بڑی تعداد میں ابھی بھی جانور گزشتہ سالوں کی طرح سے بازاروں میں نہیں آئے ہیں۔ کل کے بعد ہی پتہ لگے گا کہ بازاروں میں کس طریقے کے انتظامات ضلع انتظامیہ کی طرف سے کیا گیا ہے۔