ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور میں کورونا وائرس کے مریضوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے گزشتہ دو روز سے روزآنہ دو ہزار سے زائد کورونا کے کیسز درج کیے جارہے ہیں وہیں بڑی تعداد میں اموات بھی ہو رہی ہیں۔
کورونا سے متاثر شخص کا علاج حکومت کی طرف سے مفت میں کیا جا رہا ہے وہیں اس وبا کے سبب فوت ہوئے لوگوں کی آخری رسومات کو بھی سرکار اپنے خرچہ پر کر رہی ہے، کسی بھی مریض سے یا فوت ہوئے شخص کے اہل خانہ سے کوئی پیسہ نہیں لیا جاتا ہے اس کے باوجود کچھ لوگ اس وبا کی آفت کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
کورونا وائرس کی دہشت کی وجہ سے لوگ اپنے مریضوں سے دوری بنائے ہوئے ہیں اور اس وبا سے فوت ہوئے شخص کی آخری رسومات میں بھی وارثین اور رشتہ دار خوف کی وجہ سے ہاتھ لگانا پسند نہیں کر رہے ہیں ایسی صورت میں اسپتالوں میں موجود وارڈ بوائز اور ایمبولینس ڈرائیور ہلاک شدہ شخص کو اٹھانے اور ان کی آخری رسومات کے لیے لے جانے کے نام پر کافی زیادہ رقم وصول رہے ہیں۔
جب ضلع انتظامیہ کو اس کا علم ہوا تو ضلع انتظامیہ فورا حرکت میں آگئی اور اس نے ایسے ہی ایک ایمبولینس ڈرائیور کو گرفتار کرلیا جو لاش کو آخری رسومات کے لیے لے جانے کے نام پر رقم وصول رہا تھا پولیس اب اس پر سخت قانونی کاروائی کرنے کی بات کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ کانپور کے تمام سرکاری اسپتال اور کئی بڑے پرائیویٹ اسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج چل رہا ہے، حالات کو دیکھتے ہوئے کانپور شہر کے کئی بڑے پرائیوٹ اسپتالوں کو سرکار نے اپنی تحویل میں لے رکھا ہے، جس کے سارے انتظامات سرکار خود اٹھا رہی ہے۔