کورونا وبا کی دوسری لہر نے خطرناک صورت اختیار کرلی تھی، جس سے حکومت کو کورونا پر قابو پانے کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کرنا پڑا تھا، جس سے کورونا وائرس کیسز میں کمی آئی۔ لوگوں نے احتیاطی تدابیر اختیار کی تھی۔ عوام نے حکومت کی جاری کردہ گائڈ لائنس پر سختی سے عمل کیا تھا، جس کا نتیجہ یہ تھا کہ کافی حد تک اس میں کامیابی ملی تھی۔
لیکن اب وہیں ممکنہ کورونا وائرس کی تیسری لہر کو لیکر ایسا لگ رہا ہے کہ اسے سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا ہے۔ کیونکہ بازاروں میں زبردست بھیڑ نظر آرہی ہے، اس دوران سماجی فاصلے کا خاص خیال نہیں کیا جا رہے اور بہت کم چہروں پر ماسک نظر آرہے ہیں۔ جس کی وجہ سے کورونا وائرس کی خطرناک صورت حال کا خدشہ لاحق ہے۔
کئی غیر ممالک میں تیسری لہر کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ بھارتی حکومت بھی ابھی سے تمام تر احتیاطی قدم اٹھا رہی ہے۔ عوام کو بھی چاہیے کہ سرکار کی طرف سے جاری گائیڈ لائن کا مکمل طور پر عمل کرے اور تمام احتیاطی قدم اٹھائے۔
سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سپن کمار گپتا نے کہا کہ کانپور میں کورونا وباء کی تیسری لہر کا خطرہ منڈرا رہا ہے۔ لوگ احتیاط نہیں برت رہے ہیں۔ اگر عوام نے لاپرواہی برتی تو ایک بار پھر خطرناک صورت حال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:Corona Update: بھارت میں کورونا کے 41,831 نئے کیسز، 541 اموات درج
کانپور میں کرونا وبا کے مریضو کی تعداد اب تک تقریباً 83 ہزار ہے، اور مرنے والوں کی تعداد بھی دو ہزار کے قریب ہے۔ اس لیے سرکار ہر احتیاطی قدم کو اٹھا رہی ہے اور عوام کو وقتاً فوقتاً ہدایات بھی جاری کر رہی ہے تاکہ عوام کو کورونا وباء کی آفات سے بچایا جا سکے۔