ETV Bharat / city

Common Civil Code: کامن سول کوڈ کی مخالفت میں مسلم پرسنل لا بورڈ کی قرارداد - all india muslim personal law board news today

کانپور میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے دو روزہ اجلاس میں 11 نکاتی قرارداد منظور کی گئی جس میں کومن سول کوڈ کی مخالفت (common civil code)، نکاح کو آسان بنانے پر زور، لڑکیوں کے لیے تعلیم، وراثت میں لڑکیوں کے حقوق کے مطابق حق دینے سمیت ماب لنچنگ پر سخت قانون بنائے جانے کا مطالبہ شامل ہے۔

muslim personal law opposed common civil code
all india muslim personal law board: کامن سول کوڈ کی مخالفت
author img

By

Published : Nov 23, 2021, 7:55 PM IST

کانپور (Kanpur) میں دو روزہ 27ویں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے اجلاس میں متعدد اہم موضوعات پر گیارہ نکاتی قرارداد منظور کی گئی۔

قرار داد میں کومن سول کوڈ کو ملک کے لیے نقصاندہ قرار دیا گیا، شادی بیاہ میں فضول خرچی پر روک، نکاح کو آسان بنانے پر زور، لڑکیوں کے لیے تعلیم، وراثت میں لڑکیوں کے حقوق کے مطابق حق دینے، مبینہ لو جہاد کے نام پر دوسرے مذاہب کے لڑکے لڑکیوں کے ساتھ کی جارہی شادیوں سے پرہیز کرنے۔ شادی کے نام پر اسلام میں داخل ہونے پر وضاحت کہ اسلام میں کسی بھی طریقے کا لالچ و زور زبردستی کر کے نکاح کرنا جائز نہیں، سوشل میڈیا پر کسی بھی مذہبی رہنما کی توہین اور ماب لنچنگ پر سخت قانون بنانے کا مطالبہ شامل ہے۔

ویڈیو

شاہ بانو، طلاق ثلاثہ اور بابری مسجد کیس کے تعلق سے جب آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی اور کنوینر سید قاسم رسول سے سوال کیا گیا تو سید قاسم رسول الیاس نے کہاکہ' ہماری بابری مسجد اور شاہ بانو کیس میں جیت ہوئی ہے۔ ہم نے عدالت کے فیصلہ کو تسلیم کیا ہے، جبکہ عدالت نے ماناکہ بابری مسجد کی جگہ پر کوئی مندر ہونے کے آثار نہیں ملے ہیں۔ سنہ 1986 سے پہلے تک وہاں پر نماز ہوتی تھی۔ سنہ 1949 کو بابری مسجد میں جو بت رکھا گیا اس کو بھی عدالت نے غیر قانونی مانا ہے۔ سنہ 1992 کو بابری مسجد شہید کی گئی اس کو بھی عدالت نے غیر قانونی فعل قرار دیا اس کے باوجود مسلمانوں نے کورٹ کے فیصلے کو بے دلی سے تسلیم کیا ہے۔ اس میں ہماری جیت ہوئی ہے۔ ہم عدالت کے فیصلے کے آگے مجبور تھے۔'

واضح رہے کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اجلاس میں مولانا رابع حسنی ندوی کو مسلسل چھٹی بار بورڈ کا صدر منتخب کیا گیا، جبکہ فقہی الوقت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کو جنرل سکریٹری اور بورڈ کے نائب صدر کے طور پر جمعیت علما ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی اور شیعہ دانشور و علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق پروفیسر ڈاکٹر سید علی نقوی کو منتخب کیا گیا۔

مزید پڑھیں:

کانپور (Kanpur) میں دو روزہ 27ویں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے اجلاس میں متعدد اہم موضوعات پر گیارہ نکاتی قرارداد منظور کی گئی۔

قرار داد میں کومن سول کوڈ کو ملک کے لیے نقصاندہ قرار دیا گیا، شادی بیاہ میں فضول خرچی پر روک، نکاح کو آسان بنانے پر زور، لڑکیوں کے لیے تعلیم، وراثت میں لڑکیوں کے حقوق کے مطابق حق دینے، مبینہ لو جہاد کے نام پر دوسرے مذاہب کے لڑکے لڑکیوں کے ساتھ کی جارہی شادیوں سے پرہیز کرنے۔ شادی کے نام پر اسلام میں داخل ہونے پر وضاحت کہ اسلام میں کسی بھی طریقے کا لالچ و زور زبردستی کر کے نکاح کرنا جائز نہیں، سوشل میڈیا پر کسی بھی مذہبی رہنما کی توہین اور ماب لنچنگ پر سخت قانون بنانے کا مطالبہ شامل ہے۔

ویڈیو

شاہ بانو، طلاق ثلاثہ اور بابری مسجد کیس کے تعلق سے جب آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی اور کنوینر سید قاسم رسول سے سوال کیا گیا تو سید قاسم رسول الیاس نے کہاکہ' ہماری بابری مسجد اور شاہ بانو کیس میں جیت ہوئی ہے۔ ہم نے عدالت کے فیصلہ کو تسلیم کیا ہے، جبکہ عدالت نے ماناکہ بابری مسجد کی جگہ پر کوئی مندر ہونے کے آثار نہیں ملے ہیں۔ سنہ 1986 سے پہلے تک وہاں پر نماز ہوتی تھی۔ سنہ 1949 کو بابری مسجد میں جو بت رکھا گیا اس کو بھی عدالت نے غیر قانونی مانا ہے۔ سنہ 1992 کو بابری مسجد شہید کی گئی اس کو بھی عدالت نے غیر قانونی فعل قرار دیا اس کے باوجود مسلمانوں نے کورٹ کے فیصلے کو بے دلی سے تسلیم کیا ہے۔ اس میں ہماری جیت ہوئی ہے۔ ہم عدالت کے فیصلے کے آگے مجبور تھے۔'

واضح رہے کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اجلاس میں مولانا رابع حسنی ندوی کو مسلسل چھٹی بار بورڈ کا صدر منتخب کیا گیا، جبکہ فقہی الوقت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کو جنرل سکریٹری اور بورڈ کے نائب صدر کے طور پر جمعیت علما ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی اور شیعہ دانشور و علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق پروفیسر ڈاکٹر سید علی نقوی کو منتخب کیا گیا۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.