ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور کے چوبے پور تھانے علاقے کے بیکرو گاؤں میں دو جولائی اور تین جولائی کی درمیانی شب میں جب پولیس کی ٹیم پچاس کیسز میں ملوث ملزم وکاس دوبے کو گرفتار کرنے گئی تھی تو پولیس نے جیسے ہی گاؤں میں داخل ہونے کے بعد وکاس دوبے کی گیھرا بندی کی تو پہلے سے ہی وہاں پر گھات لگائے بیٹھے وکاس دوبے اور اس کے گینگ کے لوگوں نے پولیس پر اچانک حملہ کر دیا تھا۔
رات کے وقت ملزم وکاس دوبے کو پولیس کے جانب سے دبش دیئے جانے کی اطلاع وکاس دوبے کو پہلے سے معلوم ہوچکی تھی، جس کی وجہ سے ملزم اور اسکے ساتھیوں نے پولیس پر حملہ کرنے کی تیاری پہلے ہی کر رکھی تھی۔
اب اس معاملے میں ایسے ثبوت مل رہے ہیں کہ چوبے پور تھانے کے انچارج وکاس دوبے سے ملے ہوئے تھے کیونکہ جس وقت پولیس گاؤں میں داخل ہوئی تھی تو تھانے سے بجلی ڈیپارٹمنٹ کے سب اسٹیشن کو فون کرکے کہا گیا تھا کہ گاوں میں بجلی کا تار گرگیا ہے اس لیے بجلی کاٹ دی جائے جس پر تقریبا سوا دو بجے لائن مین نے بجلی کاٹ دی تھی اور اسی درمیان پولیس اور وکاس دوبے کے درمیان تصادم بھی چل رہا تھا جس میں پولیس کے آ ٹھ جوان شہید ہو گئے اور چھ جوان زخمی ہوگئے تھے۔ سب اسٹیشن کے نمبر پر جس نمبر سے فون آیا تھا وہ نمبر پولیس کو دے دیا گیا ہے جو چوبے پور تھانے کا نمبر ہے۔
پولیس نے اس معاملے میں ملزم وکاس دوبے کے دو ساتھیوں کو تصادم کے دوران ہی مار دیا تھا اور آج ایک ساتھی کو پیر میں گولی مار کر گرفتار کیا ہے، وہیں چوبے پور تھانہ انچارج ونے تیواری کو معطل کر دیا گیا ہے اور اے ڈی ایم کے زیر نگرانی میں اب اس پورے معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔