ریاست کرناٹک کے گلبرگہ شہر کے جگت سرکل میں سماجی اور سیکولر تنظیموں کی جانب سے ڈاکٹر بھیم راؤ امیبڈکر کے یوم پیدائش کی مناسبت سے ان کے مجسمہ پر پھول چڑھا کر خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
اس موقع پر سماجی کارکن چندر شیکھر نے کہا کہ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے اس ملک میں بھائی چارہ اور امن کو برقرار رکھنے کے لیے دستور لکھا ہے، بھارت کی سیاست میں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی اہمیت کو ملک کا کوئی بھی فرد کبھی بھی فراموش نہیں کرسکتا۔
امبیڈکر مدھیہ پردیش کے مہو میں رام جی ملوجی سکپال اور بھیما بائی مربادکر سکپال کے گھر میں 14 اپریل 1891 کو پیدا ہوئے۔ بھیم راؤ رام جی امبیڈکر بے پناہ صلاحیتوں کے مالک تھے۔ انہوں نے نہ صرف مشکل حالات میں جدوجہد کر کے اعلی تعلیم حاصل کی بلکہ معاشرے کو بھی تعلیم یافتہ بنایا۔
بابا صاحب امبیڈکر ذات پات سے آزاد ایک معاشرہ کے تشکیل دینے کا خواب رکھتے تھے۔ ان کا مقصد بھارت کو ایک ایسا معاشرہ دینا تھا جہاں خواتین کو ان کا حق دیا جائے اور لوگوں کو برابری کی نظر سے دیکھا جائے اور اسی مقصد کے لیے وہ پوری زندگی جدوجہد کرتے رہے۔ بھارت کی آئین کا معمار 06 دسمبر 1956 کو ابدی نیند سوگیا لیکن ملک و قوم کے لیے وہ کارنامہ انجام دے گیا جسے رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔