ETV Bharat / city

گئوکشی قانون : ایک خاص طبقہ کو نشانہ بنانے کا الزام

'کرناٹک میں بی جے پی حکومت گئوکشی بل کو پاس کرا کر ایک خاص طبقے کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے'۔

A special class is being targeted by the cow's bill
'ایک خاص طبقہ نشانہ پر'
author img

By

Published : Jan 24, 2021, 4:13 PM IST

ریاست کرناٹک میں بی جے پی حکومت گئوکشی بل پاس کراکے ایک طبقے کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ کانگریس پارٹی کے راجیہ سبھا رکن ڈاکٹر ناصر حسین نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ' کرناٹک میں پہلے سے ہی گئوکشی قانون بنا ہوا ہے مگر بی جے پی حکومت اس قانون میں تبدیلی کرکے 7 برس کی سزا اور دس لاکھ روپے بطور جرمانہ عائد کر کے ایک خاص طبقے کو نشانہ بنانے کی سازش کررہی ہے'۔

'ایک خاص طبقہ نشانہ پر'

کانگریس پارٹی رہنما نے کہا کہ' گوشت صرف مسلمان ہی نہیں کھاتے بلکہ دیگر طبقے کے لوگ بھی گوشت کھاتے ہیں۔ مگر کرناٹک میں گئوکشی پر پابندی سے مسلمان تو گائے کا گوشت کھانا چھوڑ دیں گے اور اس سے مسلمانوں کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔مگر اس کا اثر کسان، دلت اور بیف ایکسپورٹ کمپنیوں کو ہوگا۔کیونکہ یہ بیف کمپنیوں کو چلانے والے مالکان مارواڑی، برہمن اور بی جے پی کے لوگ ہیں'۔

کرناٹک میں بی جے پی اس قانون پاس کر کے ہندو-مسلم نفرت کی بیج بونے کا کام کر رہی ہے۔ عوام جانتی ہے کہ ملک میں بی جے پی حکومت من مانی کر رہی ہے۔آج ملک کے کسان پچھلے ڈیڑھ ماہ سے دھرنے پر ہیں۔حکومت ان کے مسائل حل کرا نے کے بجائے کسانوں کو کبھی خالستانی اور دیگر الگ الگ ناموں سے جوڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: گلبرگہ: قمار بازی کے ٹھکانے پر پولیس کا چھاپہ، دو گرفتار

مرکزی حکومت اپنے سیاسی مفاد کے لئے ملک میں ہمیشہ ذات پات کی سیاست کرتی آئی ہے۔ملک میں بڑھتی مہنگائی،بے روزگاری سے عوام پر یشان ہیں۔

ریاست کرناٹک میں بی جے پی حکومت گئوکشی بل پاس کراکے ایک طبقے کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ کانگریس پارٹی کے راجیہ سبھا رکن ڈاکٹر ناصر حسین نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ' کرناٹک میں پہلے سے ہی گئوکشی قانون بنا ہوا ہے مگر بی جے پی حکومت اس قانون میں تبدیلی کرکے 7 برس کی سزا اور دس لاکھ روپے بطور جرمانہ عائد کر کے ایک خاص طبقے کو نشانہ بنانے کی سازش کررہی ہے'۔

'ایک خاص طبقہ نشانہ پر'

کانگریس پارٹی رہنما نے کہا کہ' گوشت صرف مسلمان ہی نہیں کھاتے بلکہ دیگر طبقے کے لوگ بھی گوشت کھاتے ہیں۔ مگر کرناٹک میں گئوکشی پر پابندی سے مسلمان تو گائے کا گوشت کھانا چھوڑ دیں گے اور اس سے مسلمانوں کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔مگر اس کا اثر کسان، دلت اور بیف ایکسپورٹ کمپنیوں کو ہوگا۔کیونکہ یہ بیف کمپنیوں کو چلانے والے مالکان مارواڑی، برہمن اور بی جے پی کے لوگ ہیں'۔

کرناٹک میں بی جے پی اس قانون پاس کر کے ہندو-مسلم نفرت کی بیج بونے کا کام کر رہی ہے۔ عوام جانتی ہے کہ ملک میں بی جے پی حکومت من مانی کر رہی ہے۔آج ملک کے کسان پچھلے ڈیڑھ ماہ سے دھرنے پر ہیں۔حکومت ان کے مسائل حل کرا نے کے بجائے کسانوں کو کبھی خالستانی اور دیگر الگ الگ ناموں سے جوڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: گلبرگہ: قمار بازی کے ٹھکانے پر پولیس کا چھاپہ، دو گرفتار

مرکزی حکومت اپنے سیاسی مفاد کے لئے ملک میں ہمیشہ ذات پات کی سیاست کرتی آئی ہے۔ملک میں بڑھتی مہنگائی،بے روزگاری سے عوام پر یشان ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.