لونی سمیت دھدھاڑا بھانواس کے ساتھ باڑ میر کے اجیت گاؤں کے کھیتوں پر ٹڈڈیوں کا ایک بڑا ہجوم دیکھنے کو ملا، اس کے علاوہ متعدد مقامات پر بھی مری ہوئی ٹڈیوں کو پایا گیا ان ٹڈیوں نے علاقے میں لگے فصل کو بھی نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے زیرے کی فصل مہنگی ہو گئی اور کسانوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا
تعجب خیز بات یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے ٹڈیوں کو مارنے والی دوائیں بھی کارآمد نہیں ہیں اور اس سے ٹڈیاں نہ تو بھاگ رہی ہیں اور نہ ہی مر رہی ہیں ٹڈیوں سے فصل کی حفاظت کے لیے کسان ٹائر جلا کر دھواں کررہے ہیں اس کے علاوہ لوگ اپنی کھیتوں کی حفاظت کے لیے شب بیداری کرنے پر مجبور ہیں
ٹڈی دل کی اطلاع ملتے ہی جودھپور کے ضلع مجسٹریٹ نے لونی کے ایس ڈی ایم گوپارام پریہار کو سرحدی علاقے میں بھیج دیا ہےاور حالات کا جائزہ لینے کے لیے کہا
اب ٹڈی سے متاثرہ علاقوں کے کسانوں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ ان کو معاوضہ دیں اور ٹڈیوں سے نمٹنے میں جو اخراجات آئے اور مسلسل فصلوں کو جو نقصان ہوا ہے اس کی بھرپائی کرے
قابل ذکر ہے کہ اس علاقے میں زیرہ، اسبگول اور ارنڈی کی فصل کو بڑا نقصان ہوا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ضلع میں تقریبا 50 ہزار سے زائد بیگھہ کی فصل ٹڈڈیان چٹ کر چکی ہیں.