ہفتے کے روز جالون انتظامیہ نے ضلعی حدود میں داخل ہونے پر سیکڑوں گاڑیوں پر پابندی عائد کردی۔ دوپہر کے بعد شاہراہ پر جام کی نوبت آگئی تھی۔
مزدور مختلف صوبوں سے اپنی اپنی نجی گاڑیوں اور ٹرکوں سے اپنی اپنی منزلوں کی طرف جارہے تھے کہ اچانک جالون ڈی ایم اور ایس ایس پی سرحد پر آئے اور انہوں نے سختی سے کہا کہ جالون شاہراہ سے کسی بھی قسم کی کوئی گاڑی نہیں نکلے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے وہاں ایک سی او اور ایک ایس ڈی ایم تعینات کیا۔
جالون انتظامیہ کی سختی کے بعد سیکڑوں گاڑیاں شاہراہ پر پھنس گئیں ہیں۔ ہزاروں لوگ جمع ہیں جھانسی ضلع کے موٹھ کے ایس ڈی ایم، سی او اور تحصیلدار پولیس فورسز کے ساتھ ضلع کی سرحد پر پہنچے۔ دونوں اضلاع کے عہدیداروں کے درمیان دیر تک بات چیت جاری رہی ، لیکن ایس ڈی ایم اور سی او کسی بھی قیمت پر گاڑیوں کو باہر نہیں نکلنے دے رہے تھے۔
رات 8 بجے تک ہزاروں گاڑیاں یہاں پھسی رہیں سڑک پر کئی کلومیٹر تک جام رہا۔ بھوکے پیاسے تقریبا چار پانچ ہزار لوگ شاہراہ پر تھے۔
مزدوروں کا کہنا تھا کہ انہیں کسی بھی ریاست سے نکلنے میں کوئی پریشانی نہیں تھی، لیکن اپنے ہی گھر اترپردیش میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جالون انتظامیہ کی وجہ سے یہ مسئلہ پیدا ہوا ہے۔یہاں تو کوئی سننے کو بھی تیار نہیں۔ لوگ بھوکے پیاسے ہیں کھانے پینے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ہزاروں افراد کے ایک جگہ جمع ہونے سے کورونا وائرس کا خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔