ETV Bharat / city

جموں ایئر پورٹ حملہ: قومی تحقیقاتی ایجنسی بھی تفتیش میں شریک

جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں کے جموں ایئر فورس اسٹیشن کے ٹیکنیکل علاقہ میں ہوئے دو دھماکوں کی تحقیقات کیلئے قومی تحقیقاتی ایجنسی بھی جٹ گئی ہے۔ ان دھماکوں میں دو اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

حملہ میں ڈرون کا استعمال
حملہ میں ڈرون کا استعمال
author img

By

Published : Jun 27, 2021, 9:30 PM IST

Updated : Jun 29, 2021, 8:47 AM IST

تحقیقات کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جائے واردات پر تباہ شدہ ڈرونز کے باقیات نہیں پائے۔ سوموار کو قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے ماہرین بھی تحقیقات کیلئے جموں پہنچے۔

یہ تحقیق اسلئے کی جارہی ہے تاکہ پتہ لگایا جائے کہ کہیں دور سے ان ڈرونز کو بارودی مواد کے ساتھ اڑاکر بھارتی تنصیبات پر حملہ کرنے کیلئے استعمال تو نہیں کیا گیا ہے۔

قبل ازیں ہائی سکیورٹی جموں ایئر فورس اسٹیشن میں دھماکوں کے بعد آس پاس اور دیگر اہم ترین تنصیبات کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق نیشنل سیکیورٹی گارڈ اور این آئی اے کی ٹیم کو دھماکوں کی جگہ سے تباہ شدہ ڈرونز کا ملبہ نہیں ملا۔

این آئی کی ٹیم اس بات کا پتہ لگارہی ہے کہ ان ڈرونز کو مقامی لانچ پیڈ سے اڑایا گیا ہے یا لمبی دوری سے انہیں کنٹرول کیا گیا ہے۔ لمبی دوری کا مطلب یہ ہے کہ سرحد پار سے انہیں اڑایا گیا ہو۔

جموں کشمیر پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر کے مزید تحقیقات شروع کردی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں کشمیر دلباغ سنگھ نے اس حملے کو دہشت گرد حملہ قرار دیتے ہوئےاس حملے کے لئے ڈرون کا استعمال ہونے کا بھی انکشاف کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حملے کی تحقیقات پولیس اور دیگر ایجنسیوں کی طرف سے شروع کردی گئی ہے ۔ جبکہ یو اے پی اے سیکشن 16اور 18 کے تحت مقدمہ درج کردیا گیا ہے۔
وہیں، انہوں نے جموں پولیس کی طرف سے ایک عسکریت پسند کو 5 کلو آر ڈی ایکس دھماکہ خیز مواد کے ساتھ پکڑنے پر ستائش کی۔
ایئرپورٹ حملے کے فورا بعد جموں کشمیر پولیس نے نروال جموں علاقہ سے اِک مشتبہ عسکریت پسند کو دھماکہ خیز مواد کے ساتھ پکڑنے کا دعوی کیا۔

پولیس کے مطابق مذکورہ عسکریت پسند لشکر طیبہ سے وابستہ ہیں۔ اور جموں میں بھیڑ بھاڑ والے علاقہ میں حملہ کرنے کے غرض سے جموں آیا تھا۔
جموں ائر بیس پر دھماکہ کے بعد این آئی اے کی ٹیم پہنچ چکی ہے۔
اس حملے کے بعد جموں میں حفاظتی انتظامات سخت کردیے گئے ہیں۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے اس معاملے میں فضائیہ کے نائب سربراہ ایئر مارشل ایچ ایس اروڑہ سے بات کی ہے۔ ایئر مارشل اروڑہ از خود جموں کا دورہ کر کے صورتحال کا جائزہ لیں گے۔
واضح رہے کہ جموں ٹیکنیکل ائر پورٹ پر پہلا دھماکہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب تقریبا ایک بج کر 45 منٹ پر ایک عمارت کی چھت پر ہوا۔ جبکہ پانچ منٹ سے بھی کم وقت کے بعد ایک اور دھماکہ کھلے میدان میں ہوا۔

مزید پڑھیں :Shopian: شوپیان میں سیکورٹی اہلکاروں کی ناکہ پارٹی پر حملہ


انڈین ایئر فورس نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر کہا کہ 'جموں ایئر فورس اسٹیشن کے ٹیکنیکل ایریا میں اتوار کی علی الصبح کم شدت والے دو دھماکے ہوئے۔ ایک دھماکے کی وجہ سے ایک عمارت کی چھت کو معمولی نقصان ہوا جبکہ دوسرا ایک کھلے میدان میں پھٹ گیا۔
ایک اور ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ساز و سامان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ تحقیقات میں سول ایجنسیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے'۔

تحقیقات کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جائے واردات پر تباہ شدہ ڈرونز کے باقیات نہیں پائے۔ سوموار کو قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے ماہرین بھی تحقیقات کیلئے جموں پہنچے۔

یہ تحقیق اسلئے کی جارہی ہے تاکہ پتہ لگایا جائے کہ کہیں دور سے ان ڈرونز کو بارودی مواد کے ساتھ اڑاکر بھارتی تنصیبات پر حملہ کرنے کیلئے استعمال تو نہیں کیا گیا ہے۔

قبل ازیں ہائی سکیورٹی جموں ایئر فورس اسٹیشن میں دھماکوں کے بعد آس پاس اور دیگر اہم ترین تنصیبات کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق نیشنل سیکیورٹی گارڈ اور این آئی اے کی ٹیم کو دھماکوں کی جگہ سے تباہ شدہ ڈرونز کا ملبہ نہیں ملا۔

این آئی کی ٹیم اس بات کا پتہ لگارہی ہے کہ ان ڈرونز کو مقامی لانچ پیڈ سے اڑایا گیا ہے یا لمبی دوری سے انہیں کنٹرول کیا گیا ہے۔ لمبی دوری کا مطلب یہ ہے کہ سرحد پار سے انہیں اڑایا گیا ہو۔

جموں کشمیر پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر کے مزید تحقیقات شروع کردی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں کشمیر دلباغ سنگھ نے اس حملے کو دہشت گرد حملہ قرار دیتے ہوئےاس حملے کے لئے ڈرون کا استعمال ہونے کا بھی انکشاف کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حملے کی تحقیقات پولیس اور دیگر ایجنسیوں کی طرف سے شروع کردی گئی ہے ۔ جبکہ یو اے پی اے سیکشن 16اور 18 کے تحت مقدمہ درج کردیا گیا ہے۔
وہیں، انہوں نے جموں پولیس کی طرف سے ایک عسکریت پسند کو 5 کلو آر ڈی ایکس دھماکہ خیز مواد کے ساتھ پکڑنے پر ستائش کی۔
ایئرپورٹ حملے کے فورا بعد جموں کشمیر پولیس نے نروال جموں علاقہ سے اِک مشتبہ عسکریت پسند کو دھماکہ خیز مواد کے ساتھ پکڑنے کا دعوی کیا۔

پولیس کے مطابق مذکورہ عسکریت پسند لشکر طیبہ سے وابستہ ہیں۔ اور جموں میں بھیڑ بھاڑ والے علاقہ میں حملہ کرنے کے غرض سے جموں آیا تھا۔
جموں ائر بیس پر دھماکہ کے بعد این آئی اے کی ٹیم پہنچ چکی ہے۔
اس حملے کے بعد جموں میں حفاظتی انتظامات سخت کردیے گئے ہیں۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے اس معاملے میں فضائیہ کے نائب سربراہ ایئر مارشل ایچ ایس اروڑہ سے بات کی ہے۔ ایئر مارشل اروڑہ از خود جموں کا دورہ کر کے صورتحال کا جائزہ لیں گے۔
واضح رہے کہ جموں ٹیکنیکل ائر پورٹ پر پہلا دھماکہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب تقریبا ایک بج کر 45 منٹ پر ایک عمارت کی چھت پر ہوا۔ جبکہ پانچ منٹ سے بھی کم وقت کے بعد ایک اور دھماکہ کھلے میدان میں ہوا۔

مزید پڑھیں :Shopian: شوپیان میں سیکورٹی اہلکاروں کی ناکہ پارٹی پر حملہ


انڈین ایئر فورس نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر کہا کہ 'جموں ایئر فورس اسٹیشن کے ٹیکنیکل ایریا میں اتوار کی علی الصبح کم شدت والے دو دھماکے ہوئے۔ ایک دھماکے کی وجہ سے ایک عمارت کی چھت کو معمولی نقصان ہوا جبکہ دوسرا ایک کھلے میدان میں پھٹ گیا۔
ایک اور ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ساز و سامان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ تحقیقات میں سول ایجنسیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے'۔

Last Updated : Jun 29, 2021, 8:47 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.