جموں وکشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے دو برس مکمل ہونے کے باوجود بھی اب تک محض دو( پنجاب اور دہلی) سے تعلق رکھنے والے افراد نے جموں وکشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں ضلع کے چھنی ہمت علاقہ میں زمین خریدی ہیں، جب کہ وادیٔ کشمیر میں ابھی تک بیرون ریاست سے تعلق رکھنے والے کسی بھی فرد کے زمین خریدنے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
سرکاری دستاویز کے مطابق دارالحکومت دہلی سے تعلق رکھنے والے نیلم گپتا اور پرسناتھ گپتا نے جموں کے چھنی ہمت علاقہ میں ایک کنال زمین خریدی ہیں۔ جب کہ ریاست پنجاب سے بندو ورما اور وینا سرف نے چھنی بجی علاقہ میں زمین خریدی ہیں۔
سرکاری دستاویز کے مطابق دونوں افراد نے سنہ 2021 کے جنوری مہینے میں زمین کی رجسٹریشن اپنے نام کی ہیں۔
وہیں سرکاری کاغذات کے مطابق زمین بیچنے والوں کی شناخت رتیش بگوترا جموں اور امت کھجوریا ضلع ادھمپور کے کٹرا علاقہ کے طور پر ہوئی ہے۔ دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں ان دو افراد کے بغیر ملک کے دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے کسی بھی فرد نے زمین نہیں خریدی ہے۔
مزید پڑھیں:جموں و کشمیر میں دو غیر مقامی افراد نے جائداد خریدی: نتیانند رائے
ہم آپ کو بتادیں جموں کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے دو برس بعد 10 اگست 2021 کو پارلیمنٹ میں سوال پوچھا گیا تھا کہ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو دو سال سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد اب تک کتنے بیرون ریاست سے تعلق رکھنے والے افراد نے جموں و کشمیر میں زمین خریدی ہے جس پر مرکزی وزیر نتیانند رائے نے جواب دیکر کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد سے صرف بیرون ریاست سے تعلق رکھنے والے دو افراد نے جموں و کشمیر میں زمین خریدی ہے۔ تاہم تب یہ واضح نہیں ہو پایا تھا کہ گویا کہ جموں وکشمیر کے کس علاقہ میں یہ زمین خریدی گئی ہیں۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے مزید کہا تھا کہ اب جموں و کشمیر میں لوگوں کو زمین خریدنے میں کسی بھی قسم کے مشکل عمل کا سامنا نہیں کرنا پڑرہا ہے۔