جموں: جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات میں غیر مقامی باشندوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے سے متعلق الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کے حالیہ بیان نے جموں وکشمیر خاص کر وادیٔ کشمیر کے سیاسی لیڈران کی نیندیں حرام کی ہیں اور لگاتار کشمیری سیاسی لیڈران کے ساتھ ساتھ جموں کے لیڈران بھی اس کی مخالفت کررہے ہیں۔ دوسری جانب پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے جنرل سکریٹری ایڈووکیٹ معروف خان Advocate Maroof Khan PDP General Secretary کا کہنا ہے کہ مسئلۂ کشمیر کو حل کرنے کا اب وقت آگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ بیرون ریاست کے لوگوں کو جموں وکشمیر میں ووٹ دینے کا حق یہ ظاہر کرتا ہے کہ اب یہاں کے عوام کا حق چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لہٰذا وقت آگیا ہے کہ مسئلۂ کشمیر کو حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں درآمد شدہ ووٹروں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے کا بی جے پی کا منصوبہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کی ایک کھلی کوشش اور دھوکہ دہی کے طریقوں سے الیکشن جیتنے کا ایک فریب ہے۔ بیرون ریاست سے ووٹروں کو جموں کشمیر لانے سے مسئلۂ کشمیر ٹھنڈا نہیں ہوگا۔
وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ جموں و کشمیر کے لوگ اپنی آمریت سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں، انتخابی میدان میں عوام کے غصے سے بچنے کے لیے وہ الیکشن جیتنے کے لیے دھوکہ دہی اور فریب کا سہارا لے رہے ہیں اور یہاں کے لوگوں پر اپنی پسند کی کٹھ پتلی مسلط کر رہے ہیں جس کو سختی سے رد کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کشمیر کا ہند سے الحاق ہوا تھا وہ کچھ شرائط کی بنا پر ہوا تھا۔ لیکن 5 اگست 2019 کے فیصلے کے بعد وہ شرائط بی جے پی نے ختم کی ہے تو اب الحاق پر خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ جموں و کشمیر کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں مودی اور امیت شاہ کی طرف سے قانون کو توڑا جا رہا ہے۔