ملک کے دیگر ریاستوں کےساتھ ساتھ جموں کشمیر میں بھی بیرون ممالک سے سیاح ہر سال آتے ہیں۔ 1989 کے بعد وادی کشمیر میں نامساعد حالات پیدا ہونے کے باوجود بھی امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا و دیگر ملکوں سے سیاح کشمیر آتے ہیں۔ Interview of USA Tourist after Visiting Kashmir
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے امریکہ کے کیلیفورنیا شہر کے رہنے والے جان لوک سے وادی کشمیر کا دورہ کرنے کے بعد ان کا ردعمل جاننے کی کوشش کی، ان سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ انہوں نے سیحات کے کشمیر کا ہی انتخاب کیوں کیا؟
اس سوال کے جواب میں جون لوک نے کہا کہ وہ جارجیا کے بعد مصر اور پھر بھارت گھومنے آئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کے بھارت کی ریاست تامل ناڈو کے ان کے ایک دوست نے کشمیر کے بارے میں جانکاری دی۔ اس کے بعد وہ کشمیر پہنچے۔
جون لوک نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے ان سے کہا تھا کہ وہ کشمیر میں زیادہ گھومنے سے گریز کریں کیونکہ یہاں کے حالات نا مساعد ہیں،جان لوک نے کہا کہ کشمیر میں ایک مہینہ گزارنے کے بعد انہیں کچھ محسوس نہیں ہوا کہ جس سے خطرہ لاحق ہو۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں حالات پُر امن ہیں، لوگوں نے خاطر تواضع کی۔ کشمیر میں دوران سیاحت انہیں انہیں کسی قسم کا خوف محسوس نہیں ہوا۔ Reaction of foreign tourists after visiting Kashmir
مزید پڑھیں:ایڈوائزری کے بعد سیاحوں کی واپسی
انہوں نے دنیا بھر کے لوگوں کو اپیل کی کی وہ وادی کشمیر کا دورہ کریں اور وہاں کے موسم کا نظارہ کریں۔ اسی کے ساتھ انہوں نے کشمیر دوبارہ آنے کی خواہش ظاہر کی۔