ETV Bharat / city

جموں و کشمیر: ہلاکتوں کے خلاف ’ہندو مسلم  سکھ اتحاد‘ بینر تلے احتجاجی مظاہرہ - جموں میں ہندو مسلم سکھ اتحاد کے بینرتلے احتجاج

وادی کشمیر میں نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں عام شہریوں کو ہلاک کئے جانے پر جموں میں ’ہندو مسلم سکھ اتحاد‘ کے بینرتلے ڈوگرہ چوک میں کینڈل مارچ نالا گیا جس میں ہندو جاگرن منچ، وشو ہندو پریشد اور سکھ یوتھ سنگھٹن نے شمولیت اختیار کی۔

مسلسل ہلاکتوں پر ہندو مسلم سکھ اتحاد کے بینرتلے احتجاج
مسلسل ہلاکتوں پر ہندو مسلم سکھ اتحاد کے بینرتلے احتجاج
author img

By

Published : Oct 8, 2021, 6:48 PM IST

وادی کشمیر میں نا معلوم مسلح افراد کے ہاتھوں عام شہریوں کو ہلاک کئے جانے پر جموں میں دن بھر مختلف مقامات پر سیاسی، سماجی اور مذہبی جماعتوں نے احتجاج کیا۔ وہیں شام کے وقت مختلف تنظیموں نے ہندو مسلم سکھ اتحاد کے بینر تلے ڈوگرہ چوک میں کبنڈل مارچ کیا جس میں ہندو جاگرن منچ، وشو ہندو پریشد اور سکھ یوتھ سنگٹھن نے شمولیت اختیار کی۔

مسلسل ہلاکتوں پر ہندو مسلم سکھ اتحاد کے بینرتلے احتجاج

اس موقع پر وی ایچ پی کے صدر راجیش گپتا نے ای ٹی وی بھارت سےکہا کہ آج جس طرح اسکول میں پڑھانے والے اساتذہ کو مار دیا گیا اس سے لوگوں کو دکھ پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو اساتذہ بچوں کو تعلیم دیتے تھے عسکریت پسندوں ان اساتذہ پر گولیاں چلائی ہیں جس سے ان کا چہرہ بے نقاب ہوتا ہے۔

انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ قاتلوں کو سزا دی جائے انہوں نے اس قاتلانہ حملوں کا ذمہ دار پاکستان پر عائد کیا۔ہندو جاگرن منچ کے صدر ڈاکٹر انوپ نے کہا کہ 'اس طرح بے گناہ انسانوں کی جان لینا کسی بھی طرح کی بہادری نہیں ہیں۔ یہ ایک بزدلانہ کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیر اور بھارت کے دیگر حصوں میں رہنے والے لوگوں کے بیچ نفرت پیدا کرنا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ جمعرات کی صبح سرینگر کے سنگم، عیدگاہ علاقے میں ایک گورنمنٹ اسکول کی پرنسپل ستیندر کور اور استاد دیپک چند کو نامعلوم مسلح افراد نے اسکول کے صحن میں گولیاں مارکر ہلاک کردیا۔

اس سے قبل منگل کی شام سرینگر کے مشہور دوا فروش ماکھن لال بندرو سمیت ریاست بہار کے ایک پانی پوری فروخت کرنے والے غیر مقامی شخص کو بھی ہلاک کیا گیا، وہیں اسی شام بانڈی پورہ ضلع محمد شفیع لون نامی شخص کو بھی ہلاک کیا گیا۔

مزید پڑھیں: دیپک چند کی آخری رسومات جموں میں ادا کی گئی

اس مسلسل ہلاکتوں پر مین اسٹریم سیاسی جماعتوں سمیت علیحدگی پسند رہنماؤں نے بھی شہری ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

وادی کشمیر میں نا معلوم مسلح افراد کے ہاتھوں عام شہریوں کو ہلاک کئے جانے پر جموں میں دن بھر مختلف مقامات پر سیاسی، سماجی اور مذہبی جماعتوں نے احتجاج کیا۔ وہیں شام کے وقت مختلف تنظیموں نے ہندو مسلم سکھ اتحاد کے بینر تلے ڈوگرہ چوک میں کبنڈل مارچ کیا جس میں ہندو جاگرن منچ، وشو ہندو پریشد اور سکھ یوتھ سنگٹھن نے شمولیت اختیار کی۔

مسلسل ہلاکتوں پر ہندو مسلم سکھ اتحاد کے بینرتلے احتجاج

اس موقع پر وی ایچ پی کے صدر راجیش گپتا نے ای ٹی وی بھارت سےکہا کہ آج جس طرح اسکول میں پڑھانے والے اساتذہ کو مار دیا گیا اس سے لوگوں کو دکھ پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو اساتذہ بچوں کو تعلیم دیتے تھے عسکریت پسندوں ان اساتذہ پر گولیاں چلائی ہیں جس سے ان کا چہرہ بے نقاب ہوتا ہے۔

انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ قاتلوں کو سزا دی جائے انہوں نے اس قاتلانہ حملوں کا ذمہ دار پاکستان پر عائد کیا۔ہندو جاگرن منچ کے صدر ڈاکٹر انوپ نے کہا کہ 'اس طرح بے گناہ انسانوں کی جان لینا کسی بھی طرح کی بہادری نہیں ہیں۔ یہ ایک بزدلانہ کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیر اور بھارت کے دیگر حصوں میں رہنے والے لوگوں کے بیچ نفرت پیدا کرنا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ جمعرات کی صبح سرینگر کے سنگم، عیدگاہ علاقے میں ایک گورنمنٹ اسکول کی پرنسپل ستیندر کور اور استاد دیپک چند کو نامعلوم مسلح افراد نے اسکول کے صحن میں گولیاں مارکر ہلاک کردیا۔

اس سے قبل منگل کی شام سرینگر کے مشہور دوا فروش ماکھن لال بندرو سمیت ریاست بہار کے ایک پانی پوری فروخت کرنے والے غیر مقامی شخص کو بھی ہلاک کیا گیا، وہیں اسی شام بانڈی پورہ ضلع محمد شفیع لون نامی شخص کو بھی ہلاک کیا گیا۔

مزید پڑھیں: دیپک چند کی آخری رسومات جموں میں ادا کی گئی

اس مسلسل ہلاکتوں پر مین اسٹریم سیاسی جماعتوں سمیت علیحدگی پسند رہنماؤں نے بھی شہری ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.