مظاہرین میں رہائشی مرد و خواتین شامل تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سنہ 2000 میں کٹھوعہ میں سیمنٹ انڈسٹری لگائی گئی ہے۔ اور 2017 سے اس میں توسیع کی جا رہی ہے۔
حالاں کہ علاقائی لوگوں نے سیمنٹ انڈسٹری کی توسیع کے لیے این او سی فراہم نہیں کی تھی۔
مظاہرین نے یہ الزام لگایا ہے کہ متعلقہ محکمہ سیمنٹ انڈسٹری کو اپنی طرف سے این او سی دینے کی کوشش کر رہا ہے۔
اس کے علاوہ مظاہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ انڈسٹری کی توسیع کے لیے پی سی بی کو اجازت نہیں دی گئی ہے، تاہم اس کے مالک نے اس پلانٹ کو چالو کر دیا ہے۔