ETV Bharat / city

PM Modi In Jammu Kashmir: جموں و کشمیر کو 20 ہزار کروڑ روپے کی سوغات

وزیراعظم نریندر مودی نے جموں دورے پر عوام سے خطاب کے دوران مرکزی حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے پروجیکٹس کے بارے میں تفصیل سے بتایا، وزیراعظم نے تقریباً 20 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے پروجیکٹس کا افتتاح و سنگ و بنیاد رکھا۔ PM Modi visit Jammu and Kashmir

مودی کا جموں میں خطاب
مودی کا جموں میں خطاب
author img

By

Published : Apr 24, 2022, 3:29 PM IST

Updated : Apr 24, 2022, 10:35 PM IST

وزیراعظم نریندر مودی جموں و کشمیر کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے وہاں کئی منصوبوں کا افتتاح کیا اور ملک بھر کی پنچایتوں سے خطاب بھی کیا۔ اس دوران انہوں نے آرٹیکل 370 کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دہلی سے فائلیں آنے میں کافی وقت لگتا تھا لیکن اب یہ منصوبہ چند دنوں میں ہی زمین پر نظر آجاتا ہے۔ پی ایم نے کہا کہ یہاں کی پلی پنچایت پورے ملک کو ایک نیا پیغام دے رہی ہے اور یہ بڑی تبدیلی کا اشارہ ہے۔ Modi Inaugurates Projects worth 20 Thousand Crore

نریندر مودی نے جموں و کشمیر کے سانبہ میں عوام سے خطاب کیا۔ پنچایتی راج دِوَس پر خطاب کے دوران وزیر اعظم نے وادی میں مرکزی حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے پروجیکٹوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی اسکیموں کی وجہ سے جموں و کشمیر میں تاریخی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ ترقی کی نئی داستان لکھی جا رہی ہے۔ اس دوران مودی نے کانگریس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دہلی سے فائلیں آنے میں کافی وقت لگتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہے۔

  • وزیراعظم نریندر مودی کے خطاب کی اہم باتیں:
  1. 20 ہزار کروڑ روپے کے پروجیکٹس کا افتتاح اور سنگ بنیاد آج رکھا گیا۔
  2. ہزاروں لوگوں کو روزگار ملے گا۔
  3. لوگوں کو اونر شپ کارڈ ملنا شروع ہو گئے ہیں۔
  4. یہاں 100 جن اوشدھی کیندر شروع ہو چکے ہیں۔ اب عام لوگ سستی ادویات لے سکیں گے۔
  5. جموں و کشمیر نے کاربن نیوٹرل کے ہدف کے میں ایک بڑی پہل کی ہے۔
  6. پلی پنچایت ملک کی پہلی کاربن نیوٹرل پنچایت بننے کی طرف بڑھ گئی ہے
  7. اس بار ہم جموں و کشمیر سے پنچایتی راج دِوَس منا رہے ہیں۔ یہ بڑی تبدیلی کی علامت ہے۔
  8. جموں و کشمیر میں پنچایتی راج کا نظام نہیں تھا لیکن اب یہاں بھی تیسرے درجے کے پنچایتی راج کا نظام نافذ کر دیا گیا ہے۔ یہاں سے 30 ہزار سے زائد عوامی نمائندے منتخب ہو چکے ہیں۔
  9. جموں و کشمیر پورے ملک کے لیے ایک نئی مثال قائم کر رہا ہے۔ یہاں ترقی کی نئی جہتیں پیدا ہوئی ہیں۔
  10. نظام کی تبدیلی کا فائدہ خواتین، پسماندہ اور دلتوں کو ملنا شروع ہو گیا ہے۔ والمیکی سماج کے لوگوں کو اب برابری کا درجہ مل گیا ہے۔
  11. اب جنہیں ریزرویشن کا فائدہ ملنا چاہیے تھا انہیں ملنا شروع ہوگیا ہے۔
  12. مرکز کی اسکیموں کا فائدہ لوگوں کو مل رہا ہے۔
  13. جموں و کشمیر کو بجلی، پانی، ایل پی جی، ٹوائلٹ پروگرام کے فوائد ملنا شروع ہو گئے ہیں۔ آنے والے 25 برسوں میں جموں و کشمیر ترقی کی نئی داستان لکھے گا۔
  14. صرف دو سال میں 38 ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری آئی ہے۔ جب کہ گزشتہ 70 برسوں میں یہاں صرف 17 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی تھی۔
  15. پنچایتوں کی ترقی کے لیے 22 ہزار کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔ پہلے یہ رقم پانچ ہزار کروڑ روپے تھی۔رتلے پاور پروجیکٹ سے علاقے کی آمدنی بڑھے گی۔
  16. ہم ایک بھارت، شریسٹھ بھارت پر کام کر رہے ہیں۔ اس میں فاصلے مٹانے کا کام بھی شامل ہے۔ بات زبان کی ہو، وسائل کی ہو یا دِلوں کی، ہم ہر دوری کو مٹا رہے ہیں۔
  17. کئی منصوبوں کی وجہ سے اب یہاں فاصلے کم ہوتے جا رہے ہیں۔ بانہال ٹنل سے فاصلہ کم ہوگیا۔ کنیا کماری سے ویشنو دیوی تک سڑک بنائی جائے گی۔
  18. یہاں سیاحت پھر سے بڑھنے لگی ہے۔ یہاں کے سیاحتی مقام پر بُکنگ فُل ہو چکی ہے۔ یہ بہت بڑی بات ہے۔
  19. ہمیں ہر ضلع میں کم از کم 75 امرت سروور تیار کرنے ہوں گے۔ یہاں نیم، پیپل اور برگد کے درخت لگائیں اور ان کے نام شہداء کے نام پر رکھیں۔ ان کا سنگ بنیاد شہداء کے اہل خانہ سے کروائیں۔
  20. ہمیں پنچایتوں کو شفافیت مہم سے جوڑنا ہے۔ یہاں ای سسٹم لاگو کیا جائے گا تاکہ ہر شہری کو معلوم ہو سکے کہ کتنا فنڈ آیا، کتنا پیسہ کہاں خرچ ہو رہا ہے۔
  21. ایسا نظام بنایا جا رہا ہے تاکہ وہ گرام پنچایت سطح پر ہی برتھ سرٹیفکیٹ وغیرہ حاصل کر سکیں۔
  • 11 اپریل سے 17 اپریل تک آئیکونِک ویک کا اہتمام
  1. ٹریکنگ سے ٹریسنگ تک پنچایت کا تعاون حیرت انگیز رہا ہے۔ اس میں آشا ورکرز نے تاریخی کردار ادا کیا۔ ہر گھر، نل جل اسکیم میں پنچایت کا بھی بڑا رول ہے۔ صاف پانی اور اس کی مسلسل فراہمی کے لیے مہم جاری ہے۔ اسے تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے سات لاکھ بہنوں کو تربیت دی گئی ہے۔
  2. جہاں یہ انتظام نہیں کیا گیا ہے وہاں اسے جلد از جلد نافذ کیا جائے گا۔
  3. وزیراعظم دفتر کے مطابق (پی ایم او) ملک کے ہر ضلع میں 75 آبی ذخائر کو ترقی دینے اور انہیں جدید کرنے کی کوشش کے ایک حصے کے طور پر وزیر اعظم کی طرف سے 'امرت سروور' نام سے ایک نئی پہل کی جا رہی ہے۔ مودی کے جموں و کشمیر کے دورے پر ایک بیان میں پی ایم او نے کہا کہ حکومت آئینی اصلاحات کے بعد بے مثال رفتار سے نظم و نسق کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور خطے کے لوگوں کے لیے زندگی کی آسانی کو بڑھانے کے لیے جامع اصلاحات شروع کر رہی ہے۔
  4. پی ایم او نے بیان میں کہا کہ 'وزیر اعظم کے دورے کے دوران جن منصوبوں کا افتتاح کیا جا رہا ہے یا سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے وہ بنیادی ڈھانچے کی سہولت، نقل و حرکت میں آسانی اور خطے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں گے۔ 3100 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کردہ بانہال۔قاضی گنڈ روڈ ٹنل کا افتتاح کیا جا رہا ہے۔ 8.45 کلومیٹر لمبی سُرنگ بانہال اور قاضی گنڈ کے درمیان سڑک کی دوری کو 16 کلومیٹر کم کر دے گی اور سفر کا وقت تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک کم ہوگا۔ پی ایم او نے کہا کہ یہ دونوں طرف کی ٹریفک کے لیے ایک جڑواں ٹیوب ٹنل ہے اور دونوں طرف کی سُرنگیں دیکھ بھال اور ہنگامی انخلاء کے لیے ہر 500 میٹر کے بعد ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں۔
  5. اس دوران دہلی۔امرتسر۔کٹرا ایکسپریس وے کے تین روڈ پیکج کا بھی سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے، جس پر 7500 کروڑ روپے سے زیادہ لاگت آئے گی۔ ان منصوبوں کے علاوہ، رتلے اور کوار ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹس کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کشتواڑ میں دریائے چناب پر تقریباً 5300 کروڑ روپے کی لاگت سے 850 میگاواٹ کا یونٹ ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزیراعظم نے 540 میگاواٹ کے کوار ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کا بھی سنگ بنیاد رکھا جو اسی دریا پر 4500 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔
  6. جموں و کشمیر میں 'جن اوشدھی کیندروں' کے نیٹ ورک کو مزید وسعت دینے اور سستی قیمتوں پر اچھے معیار کی جینرِک ادویات فراہم کرنے کے لیے 100 مراکز کا افتتاح وزیر اعظم مودی کریں گے۔ یہ مراکز جموں و کشمیر کے دور کونے میں واقع ہیں۔ پی ایم او نے کہا کہ مودی، پلی میں 500 کلو واٹ کے سولر پاور پلانٹ کا بھی افتتاح کریں گے، جو کاربن نیوٹرل بننے والی ملک کی پہلی پنچایت بن جائے گی۔

وزیراعظم نریندر مودی جموں و کشمیر کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے وہاں کئی منصوبوں کا افتتاح کیا اور ملک بھر کی پنچایتوں سے خطاب بھی کیا۔ اس دوران انہوں نے آرٹیکل 370 کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دہلی سے فائلیں آنے میں کافی وقت لگتا تھا لیکن اب یہ منصوبہ چند دنوں میں ہی زمین پر نظر آجاتا ہے۔ پی ایم نے کہا کہ یہاں کی پلی پنچایت پورے ملک کو ایک نیا پیغام دے رہی ہے اور یہ بڑی تبدیلی کا اشارہ ہے۔ Modi Inaugurates Projects worth 20 Thousand Crore

نریندر مودی نے جموں و کشمیر کے سانبہ میں عوام سے خطاب کیا۔ پنچایتی راج دِوَس پر خطاب کے دوران وزیر اعظم نے وادی میں مرکزی حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے پروجیکٹوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی اسکیموں کی وجہ سے جموں و کشمیر میں تاریخی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ ترقی کی نئی داستان لکھی جا رہی ہے۔ اس دوران مودی نے کانگریس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دہلی سے فائلیں آنے میں کافی وقت لگتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہے۔

  • وزیراعظم نریندر مودی کے خطاب کی اہم باتیں:
  1. 20 ہزار کروڑ روپے کے پروجیکٹس کا افتتاح اور سنگ بنیاد آج رکھا گیا۔
  2. ہزاروں لوگوں کو روزگار ملے گا۔
  3. لوگوں کو اونر شپ کارڈ ملنا شروع ہو گئے ہیں۔
  4. یہاں 100 جن اوشدھی کیندر شروع ہو چکے ہیں۔ اب عام لوگ سستی ادویات لے سکیں گے۔
  5. جموں و کشمیر نے کاربن نیوٹرل کے ہدف کے میں ایک بڑی پہل کی ہے۔
  6. پلی پنچایت ملک کی پہلی کاربن نیوٹرل پنچایت بننے کی طرف بڑھ گئی ہے
  7. اس بار ہم جموں و کشمیر سے پنچایتی راج دِوَس منا رہے ہیں۔ یہ بڑی تبدیلی کی علامت ہے۔
  8. جموں و کشمیر میں پنچایتی راج کا نظام نہیں تھا لیکن اب یہاں بھی تیسرے درجے کے پنچایتی راج کا نظام نافذ کر دیا گیا ہے۔ یہاں سے 30 ہزار سے زائد عوامی نمائندے منتخب ہو چکے ہیں۔
  9. جموں و کشمیر پورے ملک کے لیے ایک نئی مثال قائم کر رہا ہے۔ یہاں ترقی کی نئی جہتیں پیدا ہوئی ہیں۔
  10. نظام کی تبدیلی کا فائدہ خواتین، پسماندہ اور دلتوں کو ملنا شروع ہو گیا ہے۔ والمیکی سماج کے لوگوں کو اب برابری کا درجہ مل گیا ہے۔
  11. اب جنہیں ریزرویشن کا فائدہ ملنا چاہیے تھا انہیں ملنا شروع ہوگیا ہے۔
  12. مرکز کی اسکیموں کا فائدہ لوگوں کو مل رہا ہے۔
  13. جموں و کشمیر کو بجلی، پانی، ایل پی جی، ٹوائلٹ پروگرام کے فوائد ملنا شروع ہو گئے ہیں۔ آنے والے 25 برسوں میں جموں و کشمیر ترقی کی نئی داستان لکھے گا۔
  14. صرف دو سال میں 38 ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری آئی ہے۔ جب کہ گزشتہ 70 برسوں میں یہاں صرف 17 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی تھی۔
  15. پنچایتوں کی ترقی کے لیے 22 ہزار کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔ پہلے یہ رقم پانچ ہزار کروڑ روپے تھی۔رتلے پاور پروجیکٹ سے علاقے کی آمدنی بڑھے گی۔
  16. ہم ایک بھارت، شریسٹھ بھارت پر کام کر رہے ہیں۔ اس میں فاصلے مٹانے کا کام بھی شامل ہے۔ بات زبان کی ہو، وسائل کی ہو یا دِلوں کی، ہم ہر دوری کو مٹا رہے ہیں۔
  17. کئی منصوبوں کی وجہ سے اب یہاں فاصلے کم ہوتے جا رہے ہیں۔ بانہال ٹنل سے فاصلہ کم ہوگیا۔ کنیا کماری سے ویشنو دیوی تک سڑک بنائی جائے گی۔
  18. یہاں سیاحت پھر سے بڑھنے لگی ہے۔ یہاں کے سیاحتی مقام پر بُکنگ فُل ہو چکی ہے۔ یہ بہت بڑی بات ہے۔
  19. ہمیں ہر ضلع میں کم از کم 75 امرت سروور تیار کرنے ہوں گے۔ یہاں نیم، پیپل اور برگد کے درخت لگائیں اور ان کے نام شہداء کے نام پر رکھیں۔ ان کا سنگ بنیاد شہداء کے اہل خانہ سے کروائیں۔
  20. ہمیں پنچایتوں کو شفافیت مہم سے جوڑنا ہے۔ یہاں ای سسٹم لاگو کیا جائے گا تاکہ ہر شہری کو معلوم ہو سکے کہ کتنا فنڈ آیا، کتنا پیسہ کہاں خرچ ہو رہا ہے۔
  21. ایسا نظام بنایا جا رہا ہے تاکہ وہ گرام پنچایت سطح پر ہی برتھ سرٹیفکیٹ وغیرہ حاصل کر سکیں۔
  • 11 اپریل سے 17 اپریل تک آئیکونِک ویک کا اہتمام
  1. ٹریکنگ سے ٹریسنگ تک پنچایت کا تعاون حیرت انگیز رہا ہے۔ اس میں آشا ورکرز نے تاریخی کردار ادا کیا۔ ہر گھر، نل جل اسکیم میں پنچایت کا بھی بڑا رول ہے۔ صاف پانی اور اس کی مسلسل فراہمی کے لیے مہم جاری ہے۔ اسے تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے سات لاکھ بہنوں کو تربیت دی گئی ہے۔
  2. جہاں یہ انتظام نہیں کیا گیا ہے وہاں اسے جلد از جلد نافذ کیا جائے گا۔
  3. وزیراعظم دفتر کے مطابق (پی ایم او) ملک کے ہر ضلع میں 75 آبی ذخائر کو ترقی دینے اور انہیں جدید کرنے کی کوشش کے ایک حصے کے طور پر وزیر اعظم کی طرف سے 'امرت سروور' نام سے ایک نئی پہل کی جا رہی ہے۔ مودی کے جموں و کشمیر کے دورے پر ایک بیان میں پی ایم او نے کہا کہ حکومت آئینی اصلاحات کے بعد بے مثال رفتار سے نظم و نسق کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور خطے کے لوگوں کے لیے زندگی کی آسانی کو بڑھانے کے لیے جامع اصلاحات شروع کر رہی ہے۔
  4. پی ایم او نے بیان میں کہا کہ 'وزیر اعظم کے دورے کے دوران جن منصوبوں کا افتتاح کیا جا رہا ہے یا سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے وہ بنیادی ڈھانچے کی سہولت، نقل و حرکت میں آسانی اور خطے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں گے۔ 3100 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کردہ بانہال۔قاضی گنڈ روڈ ٹنل کا افتتاح کیا جا رہا ہے۔ 8.45 کلومیٹر لمبی سُرنگ بانہال اور قاضی گنڈ کے درمیان سڑک کی دوری کو 16 کلومیٹر کم کر دے گی اور سفر کا وقت تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک کم ہوگا۔ پی ایم او نے کہا کہ یہ دونوں طرف کی ٹریفک کے لیے ایک جڑواں ٹیوب ٹنل ہے اور دونوں طرف کی سُرنگیں دیکھ بھال اور ہنگامی انخلاء کے لیے ہر 500 میٹر کے بعد ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں۔
  5. اس دوران دہلی۔امرتسر۔کٹرا ایکسپریس وے کے تین روڈ پیکج کا بھی سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے، جس پر 7500 کروڑ روپے سے زیادہ لاگت آئے گی۔ ان منصوبوں کے علاوہ، رتلے اور کوار ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹس کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کشتواڑ میں دریائے چناب پر تقریباً 5300 کروڑ روپے کی لاگت سے 850 میگاواٹ کا یونٹ ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزیراعظم نے 540 میگاواٹ کے کوار ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کا بھی سنگ بنیاد رکھا جو اسی دریا پر 4500 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔
  6. جموں و کشمیر میں 'جن اوشدھی کیندروں' کے نیٹ ورک کو مزید وسعت دینے اور سستی قیمتوں پر اچھے معیار کی جینرِک ادویات فراہم کرنے کے لیے 100 مراکز کا افتتاح وزیر اعظم مودی کریں گے۔ یہ مراکز جموں و کشمیر کے دور کونے میں واقع ہیں۔ پی ایم او نے کہا کہ مودی، پلی میں 500 کلو واٹ کے سولر پاور پلانٹ کا بھی افتتاح کریں گے، جو کاربن نیوٹرل بننے والی ملک کی پہلی پنچایت بن جائے گی۔
Last Updated : Apr 24, 2022, 10:35 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.