کاشتکاروں تک پہنچنے اور کسانوں کو زراعت کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے قدرتی زراعت اور خوراک پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے زراعت اور فوڈ پروسیسنگ Agriculture and Food Processing سے متعلق قومی سربراہی اجلاس میں شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جموں کے کی جانب سے کے وی کے پونچھ کے پرنسپل سائنٹسٹ ڈاکٹر اجے گپتا کی قیادت میں ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں وزیر اعظم قدرتی کھیتی پر خطاب کیا۔ اس میں ضلع بھر سے تقریباً 80 کسانوں نے لائیو پروگرام میں شرکت کی۔
ورچوئل موڈ کے ذریعے وزیر اعظم نے خطاب کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ قدرتی کاشتکاری ایک بہترین ذریعہ ہے۔ روایتی فیلڈ پر بینکنگ کے ذریعے زراعت کی لاگت کو کم کیا جا سکتا ہے۔
زمین زرخیز ہوتو ملک کے 80 فیصد چھوٹے کاشتکار قدرتی کاشتکاری کے ذریعہ زیادہ فائدہ اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جن کاشتکاروں کے پاس 2 ہیکٹر سے کم اراضی ہے۔ وہ کیمیائی کھادوں پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔لیکن اب وہ قدرتی کھاد کے استعمال سے فائدہ اٹھائیں گے۔
فوڈ پروسیسنگ قدرتی کاشتکاری یہ تمام مسائل زراعت کے شعبے کو تبدیل کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔
مزید کہا کہ روایتی کاشتکاری کے طریقوں کی بنیادی طریقوں کو سمجھیں اور روایتی کاشتکاری کے طریقوں کو جدید ترین تکنیکی ایجادات کے ساتھ ملا کر مٹی کے معیار کو کم کیے بغیر پیداوار میں اضافہ کیاجائے۔
ڈاکٹر مظفر میر اور ڈاکٹر ایم اے گرو نے بھی کسانوں سے بات چیت کی اور وزیر اعظم نے قدرتی کاشتکاری کے طریقوں کے استعمال پر زور دیا۔