اس مظاہرے میں ضلع کے مختلف علاقوں میں کام کرنے والے پی ایچ ای ڈپارٹمنٹ کے غیر مستقل ملازمین نے شرکت کی اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی۔
سوم ناتھ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 60 ہزار سے زیادہ غیر مستقل ملازمین مختلف صلاحیتوں کی بنیاد پر یو ٹی حکومت کے مختلف محکموں میں کام کر رہے ہیں۔
غیر مستقل ملازمین مسلسل اپنی خدمات انجام دیتے ہوئے تقریبا 20-25 سال سے کام کررہے ہیں لیکن آج تک نہ تو وہ مستقل رہے ہیں اور نہ ہی انہیں وقت پر پوری تنخواہ دی گئی ہے جس کی وجہ سے غیر مستقل ملازمین ناراض ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر یوٹی میں آنے کے بعد عام لوگوں کو امید تھی کہ غیر مستقل ملازمین کو مستقل کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں گے۔ لیکن ایک سال ہونے کے باوجود غیر مستقل ملازمین کے لیے کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی ہے جس کی وجہ سے کچھ مقامی ملازمین نوکری کے دوران ہی ہلاک ہوگئے ہیں اور کئی آیو سیما کو پار کرچکے ہیں۔
موجودہ وقت میں غیر مستقل ملازمین فاقہ کشی پر مجبور ہیں کیونکہ وہ دن رات لوگوں کے گھروں میں پانی کی فراہمی اور دیگر خدمات مہیا کررہے ہیں جب کہ انہیں وقت پر اجرت نہیں دی جارہی ہے۔
انہوں نے جموں و کشمیر یوٹی کے لیفٹیننٹ گورنر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جس طریقے سے ایس آر او 202 کو رد کیا گیا ہے اسی طریقے سے غیر مستقل ملازمین کو بھی ایس آر او 64 کے تحت ایک ہی حکم میں مستقل کرنے کا احکامات جاری کیے جائیں گے تاکہ غیر مستقل ملازمین بھی اپنے بچوں کی اچھے سے پرورش کرسکیں۔