مشیر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لداخ کے موجودہ بینکنگ منظر نامے کے بارے میں استفسار کیا اور خطے میں خدمات انجام دینے والے تمام بینکوں کی پچھلے سہ ماہی کی کارگردگی کا بھی جائزہ لیا۔
انہوں نے دیہی علاقوں میں بینک کی مزید برانچز کھولنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اجلاس کے دوران بینکوں اور کنسرن افسر کی جانب سے اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم کے تحت ڈپوزٹ، ایڈوانسز، پی ۔ایس ایڈوانسز، زراعت کی ترقی، سرکاری سرپرستی میں چلنے والی اسکیموں کے تحت معاونت، کے سی سی، این آر ایل ایم، کے وی آئی بی، ڈی آئی سی، ایس سی ۔ایس ٹی، دستکاری، ہینڈلوم، موڈرا لون، ڈبریسمنٹ کے تحت اہم شعبوں کے تحت پرفارمنس پر تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔
مشیر نے بینکوں اور سرکاری محکموں کے ایک حصے پر اہداف کے حصول میں خامیوں کی وجوہات جاننے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے جوابی دلائل حاصل کرنے کے بجائے قابل عمل حل تلاش کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے معلومات کے پھیلاؤ کی کمی اور بینکاری کی خدمات کے تحت مختلف اسکیموں کے بارے میں عوام میں شعور کی کمی کی نشاندہی کی۔
انہوں نے بینکوں اورمحکموں کو ہدایت کی کہ وہ زمین سطح پر بینکاری کے فوائد کے بارے میں واضح ابلاغ کو یقینی بنائیں۔
مشیر نے ڈائریکٹر زراعت کو مزید ہدایت کی کہ وہ پی ایم کسن فائدہ اٹھانے والوں کے بارے میں اعداد و شمار بینکوں کے ساتھ شیئر کریں۔
کمشنر سیکرٹری، رگزان سمپل نے بینکوں کو بھی سفارش کی کہ وہ مالیاتی خواندگی کے کیمپوں، قرض میلوں اور بلاک سطح پر آگاہی کیمپوں کا اہتمام کریں، تاکہ کریڈٹ کے بہاو کو بہتر بنایا جاسکے اور مرکز کی سرپرستی کی جانے والی اسکیموں کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرنے میں بھی مدد کریں۔
انہوں نے مزید بینکوں کو ہدایت کی کہ وہ تاریخ اور مقام کے ساتھ اپنے تفصیلی پروگرام کا شیڈول پیش کریں۔
اجلاس میں کمشنر سیکرٹری یو ٹی لداخ، رگزان سمپل، ڈی سی ۔سی ای او ایل ایچ ڈی سی، لیہ سچن کمار ویشیہ، جنرل منیجر ایس بی آئی بیند کمار مشرا، آر ایم ایس بی آئی، پروینڈر بھارتی، کنوینر یوتلبک لیہ، ٹسرنگ مورپ، صدر جے اینڈ کے بینک، چیتن پالجور، چیئرمین جے اینڈ کے گرامین بینک، جانک راج انگورال، لائن ڈیپارٹمنٹ کے افسران اور مختلف بینکوں کے منیجرز بھی موجود تھے۔