ETV Bharat / city

جموں و کشمیر: تجارتی شعبے کو کروڑوں کا ناقابل تلافی نقصان - انٹرنیٹ پر آج بھی پابندی عاید ہے

وادی میں تجارت سے منسلک تمام شعبے گزشتہ 85 دنوں سے ٹھپ ہیں۔ کاروباری مراکز کے ساتھ ساتھ دکانیں، نجی فیکڑیاں اور دیگر کمپنیوں میں تالا بند ہیں۔

تجارتی شعبے کو کروڑوں کا ناقابل تلافی نقصان
author img

By

Published : Oct 29, 2019, 5:56 PM IST

دفعہ 370کی منسوخی کے بعد وادی کشمیر میں نامساعد حالات کے دوران جہاں زندگی کا ہر شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے، وہیں تجارتی شعبے کو 10 ہزار کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔

وادی میں تجارت سے منسلک تمام شعبے گزشتہ 85 دنوں سے ٹھپ ہیں۔ کاروباری مراکز کے ساتھ ساتھ دکانیں، نجی فیکڑیاں اور دیگر کمپنیوں میں تالا بند ہیں۔

تجارتی شعبے کو کروڑوں کا ناقابل تلافی نقصان

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر شیخ عاشق حسین نے بتایا کہ' اگر چہ ابھی تک نقصان کے حوالے سے حتمی تخمینہ لگانا مشکل ہے کیونکہ ابھی حالات مکمل طور پر معمول پر نہیں آئے ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'نا مساعد حالات کے دوران نجی کاروباری ادارے بند رہنے سے ایک لاکھ سے زیادہ ملازمین بے روزگار ہوگئے ہیں'۔

کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرنگ فیڈریشن کے صدر بشیر احمد ڈار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'جہاں تجارت کو شدید دھکہ لگا ہے، وہیں اسکول بند ہونے سے بچوں کا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ پر عاید پابندی سے تجارتی شعبہ پورا ٹھپ پڑا ہوا ہے، اور جب تک انٹرنیٹ خدمات کو بحال نہیں کیا جائے گا تجارت میں مزید نقصان ہوگا۔

واضح رہے کہ 5 اگست کو بھاجپا سرکار کی جانب سے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کی منسوخی کے بعد کشمیر میں گورنر انتظامیہ نے عام لوگوں پر قدغنیں عاید کی اور مواصلاتی نظام کو پوری طرح بند کر دیا۔ تاہم حکومت کی جانب سے اگر چہ بندشیں ہٹائی گئی ہیں، لیکن عوام نے مرکزی حکومت کے فیصلے کے خلاف پر امن ہڑتال کیا ہے، جس سے عام زندگی مفلوج ہے اور تجارت ٹھپ ہے۔

مزید پڑھیں: یوروپی یونین کے وفد کی سری نگر میں آمد

رواں ماہ کی 14 تاریخ کو انتظامیہ نے 'پوسٹ پیڈ' موبائل فون بحال کئے تاہم 'پری پیڈ' اور انٹرنیٹ پر آج بھی پابندی عاید ہے جس سے وادی کی عوام شدید مشکلات سے جھوج رہی ہے۔

دفعہ 370کی منسوخی کے بعد وادی کشمیر میں نامساعد حالات کے دوران جہاں زندگی کا ہر شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے، وہیں تجارتی شعبے کو 10 ہزار کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔

وادی میں تجارت سے منسلک تمام شعبے گزشتہ 85 دنوں سے ٹھپ ہیں۔ کاروباری مراکز کے ساتھ ساتھ دکانیں، نجی فیکڑیاں اور دیگر کمپنیوں میں تالا بند ہیں۔

تجارتی شعبے کو کروڑوں کا ناقابل تلافی نقصان

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر شیخ عاشق حسین نے بتایا کہ' اگر چہ ابھی تک نقصان کے حوالے سے حتمی تخمینہ لگانا مشکل ہے کیونکہ ابھی حالات مکمل طور پر معمول پر نہیں آئے ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'نا مساعد حالات کے دوران نجی کاروباری ادارے بند رہنے سے ایک لاکھ سے زیادہ ملازمین بے روزگار ہوگئے ہیں'۔

کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرنگ فیڈریشن کے صدر بشیر احمد ڈار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'جہاں تجارت کو شدید دھکہ لگا ہے، وہیں اسکول بند ہونے سے بچوں کا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ پر عاید پابندی سے تجارتی شعبہ پورا ٹھپ پڑا ہوا ہے، اور جب تک انٹرنیٹ خدمات کو بحال نہیں کیا جائے گا تجارت میں مزید نقصان ہوگا۔

واضح رہے کہ 5 اگست کو بھاجپا سرکار کی جانب سے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کی منسوخی کے بعد کشمیر میں گورنر انتظامیہ نے عام لوگوں پر قدغنیں عاید کی اور مواصلاتی نظام کو پوری طرح بند کر دیا۔ تاہم حکومت کی جانب سے اگر چہ بندشیں ہٹائی گئی ہیں، لیکن عوام نے مرکزی حکومت کے فیصلے کے خلاف پر امن ہڑتال کیا ہے، جس سے عام زندگی مفلوج ہے اور تجارت ٹھپ ہے۔

مزید پڑھیں: یوروپی یونین کے وفد کی سری نگر میں آمد

رواں ماہ کی 14 تاریخ کو انتظامیہ نے 'پوسٹ پیڈ' موبائل فون بحال کئے تاہم 'پری پیڈ' اور انٹرنیٹ پر آج بھی پابندی عاید ہے جس سے وادی کی عوام شدید مشکلات سے جھوج رہی ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.