ETV Bharat / city

ڈیموکریٹک پارٹی کی کامیابی سے کشمیری سیاسی جماعتیں پُرامید کیوں؟

نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار اور یپلز کانفرنس کے ترجمان عدنان اشرف نے کہا کہ 'جس طرح سے امریکہ کے نومنتخب صدر نے کشمیر کے ناسازگار حالات اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے، اس سے انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں نو منتخب عہدیداروں کی رائے کشمیر کے متعلق تبدیل نہیں ہوگی'۔

kashmiri political parties on success of democratic party
ڈیموکریٹک پارٹی کی کامیابی سے کشمیری سیاسی جماعتیں پرامید کیوں؟
author img

By

Published : Nov 8, 2020, 7:44 PM IST

امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جیو بائیڈن کے صدر اور کملا ہیرس کے نائب صدر منتخب ہونے سے وادی کشمیر کے مین اسٹریم سیاسی جماعتوں میں کشمیر کے حالات کو لے کر امید پیدا ہوئی ہے۔

پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے جیو بائیڈن اور کملا ہیرس کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے لکھا کہ انکی کامیابی سے دنیا میں امید پیدا ہوئی ہے کہ انتہا پسندی اور نفرت پھیلانے والے لوگ جیسے ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح تاریخ بن جائنگے۔

tweet of mahbooba mufti
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کا ٹویٹ

قابل ذکر ہے کہ انتخابی منشور اور انتخابی مہم کے دوران ڈیموکریٹک پارٹی کے دونوں امیدواروں نے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ کی جانب سے پیدا شدہ ناسازگار حالات اور بندشوں کے متعلق اپنی برہمی کا اظہار کیا تھا۔

کملا ہیرس نے سنہ 2019 کے اکتوبر میں کہا تھا کہ وہ کشمیر کے حالات پر نظر بنائے ہوئے ہیں، ہم کشمیری عوام کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ وہ اکیلے نہیں ہے، حالات اگر مطالبہ کرے گا تو پھر مداخلت کی بھی ضرورت ہے۔

انتخابی مہم کے متعلق جیو بائیڈن نے اپنی کمپنی ویب سائٹ پر بھی کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ بھارت کی حکومت کو اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے جس سے کہ کشمیری عوام کے حقوق بحال ہوسکیں۔

نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں منتخب امیدواروں نے کشمیر کے ناسازگار حالات اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے، انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں نو منتخب عہدیداروں کی رائے کشمیر کے متعلق تبدیل نہیں ہوگی۔

پیپلز کانفرنس کے ترجمان عدنان اشرف کا کہنا تھا کہ انکو امید ہے کہ جس طرح سے ڈیموکریٹک پارٹی انسانی حقوق کے متعلق رائے رکھتے ہیں وہی رائے کشمیر کے متعلق بھی ہوگی۔

امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جیو بائیڈن کے صدر اور کملا ہیرس کے نائب صدر منتخب ہونے سے وادی کشمیر کے مین اسٹریم سیاسی جماعتوں میں کشمیر کے حالات کو لے کر امید پیدا ہوئی ہے۔

پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے جیو بائیڈن اور کملا ہیرس کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے لکھا کہ انکی کامیابی سے دنیا میں امید پیدا ہوئی ہے کہ انتہا پسندی اور نفرت پھیلانے والے لوگ جیسے ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح تاریخ بن جائنگے۔

tweet of mahbooba mufti
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کا ٹویٹ

قابل ذکر ہے کہ انتخابی منشور اور انتخابی مہم کے دوران ڈیموکریٹک پارٹی کے دونوں امیدواروں نے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ کی جانب سے پیدا شدہ ناسازگار حالات اور بندشوں کے متعلق اپنی برہمی کا اظہار کیا تھا۔

کملا ہیرس نے سنہ 2019 کے اکتوبر میں کہا تھا کہ وہ کشمیر کے حالات پر نظر بنائے ہوئے ہیں، ہم کشمیری عوام کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ وہ اکیلے نہیں ہے، حالات اگر مطالبہ کرے گا تو پھر مداخلت کی بھی ضرورت ہے۔

انتخابی مہم کے متعلق جیو بائیڈن نے اپنی کمپنی ویب سائٹ پر بھی کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ بھارت کی حکومت کو اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے جس سے کہ کشمیری عوام کے حقوق بحال ہوسکیں۔

نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں منتخب امیدواروں نے کشمیر کے ناسازگار حالات اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے، انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں نو منتخب عہدیداروں کی رائے کشمیر کے متعلق تبدیل نہیں ہوگی۔

پیپلز کانفرنس کے ترجمان عدنان اشرف کا کہنا تھا کہ انکو امید ہے کہ جس طرح سے ڈیموکریٹک پارٹی انسانی حقوق کے متعلق رائے رکھتے ہیں وہی رائے کشمیر کے متعلق بھی ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.