امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جیو بائیڈن کے صدر اور کملا ہیرس کے نائب صدر منتخب ہونے سے وادی کشمیر کے مین اسٹریم سیاسی جماعتوں میں کشمیر کے حالات کو لے کر امید پیدا ہوئی ہے۔
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے جیو بائیڈن اور کملا ہیرس کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے لکھا کہ انکی کامیابی سے دنیا میں امید پیدا ہوئی ہے کہ انتہا پسندی اور نفرت پھیلانے والے لوگ جیسے ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح تاریخ بن جائنگے۔
قابل ذکر ہے کہ انتخابی منشور اور انتخابی مہم کے دوران ڈیموکریٹک پارٹی کے دونوں امیدواروں نے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ کی جانب سے پیدا شدہ ناسازگار حالات اور بندشوں کے متعلق اپنی برہمی کا اظہار کیا تھا۔
کملا ہیرس نے سنہ 2019 کے اکتوبر میں کہا تھا کہ وہ کشمیر کے حالات پر نظر بنائے ہوئے ہیں، ہم کشمیری عوام کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ وہ اکیلے نہیں ہے، حالات اگر مطالبہ کرے گا تو پھر مداخلت کی بھی ضرورت ہے۔
انتخابی مہم کے متعلق جیو بائیڈن نے اپنی کمپنی ویب سائٹ پر بھی کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ بھارت کی حکومت کو اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے جس سے کہ کشمیری عوام کے حقوق بحال ہوسکیں۔
نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں منتخب امیدواروں نے کشمیر کے ناسازگار حالات اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے، انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں نو منتخب عہدیداروں کی رائے کشمیر کے متعلق تبدیل نہیں ہوگی۔
پیپلز کانفرنس کے ترجمان عدنان اشرف کا کہنا تھا کہ انکو امید ہے کہ جس طرح سے ڈیموکریٹک پارٹی انسانی حقوق کے متعلق رائے رکھتے ہیں وہی رائے کشمیر کے متعلق بھی ہوگی۔