خواجہ سراؤں سے مارپیٹ کر نے والے ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے خواجہ سراؤں نے آج جموں کے جیول چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج کرنے والے خواجہ سرا جیول چوک پر پہنچے اور پولس کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے الزام لگایا کہ جموں وکشمیر پولیس نے بار بار احتجاج کے باوجود ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔
خواجہ سراؤں کا کہنا تھا کہ بیرون ریاست سے جو خواجہ سرا جموں آتے ہیں پولیس افسران ان کے ساتھ مار پیٹ کرکے ان کی روزی روٹی چھینتے ہیں، انہوں نے کہا کہ کل رات چند خواجہ سراؤں کے ساتھ مار پیٹ کی گئی، لیکن جموں وکشمیر پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا ہے اور نہ ہی کسی کو حراست میں لیا ہے۔
اس احتجاج میں وہ زخمی خواجہ سرا بھی موجود تھے، جن کے ساتھ مبینہ طور پر مار پیٹ کی گئی ہے، خواجہ سراؤں کا مزید کہنا تھا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اب جموں میں بیرون ریاست کے خواجہ سرا آکر بھیک مانگتے ہیں، جس سے ان کے کام پر اثر پڑرہا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ جعلی اور بیرون ریاست سے آنے والے خواجہ سراؤں کے خلاف کارروائی کی جائے، وہیں انہوں نے مارپیٹ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
احتجاج میں متاثرہ افراد اور ان کے اہل خانہ بھی شامل تھے بعدازاں، جب پولیس نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی تو مظاہرین پُرامن طور پر منتشر ہوگئے۔ تاہم اس کی وجہ سے جموں شہر میں ہر طرف ٹریفک جام ہوگیا۔