جموں: سمتبر کی 8 تاریخ کو جموں یونیورسٹی کے احاطے میں ایک پروفیسر نے مبینہ طور پر پھانسی لیکر خودکشی کرلی تھی۔ پروفیسر (ڈاکٹر) چندر شیکھر جموں یونیورسٹی کے ایک کوارٹر میں مقیم تھے اور انہوں نے یونیورسٹی کے شعبۂ نفسیات کے دفتر میں مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔ Jammu University Professor Forced to Commit Suicide
پروفیسر (ڈاکٹر) چندر شیکھر کی خودکشی کی اب تک کی تحقیقات میں یہ بات واضح ہے کہ ان پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے گئے تاکہ انہیں شعبہ کا سربراہ بننے سے روکا جاسکے۔ ٹرسٹ کے رکن سوم راج کندل Som Nath Kundal نے بتایا کہ چند روز قبل جموں میں شعبۂ نفسیات کے ایک پروفیسر کی لاش ملی۔ یونیورسٹی کو پھانسی دی گئی۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ اس پر کچھ دن پہلے کالج کی کچھ طالبات نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔ لیکن اس الزام کے ذریعے حقیقت کو چھپایا گیا ہے۔ آرتی بخشی یونیورسٹی میں شعبۂ نفسیات کی سربراہ تھیں، ان کی سربراہی میں پروفیسر چندر شیکھر کام کر رہے تھے۔ وہ کافی عرصے سے پروفیسر کو ہراساں کر رہی تھی۔ Jammu University Professor Hangs self to death
انہوں نے کہا کہ آرتی کچھ دنوں بعد ریٹائر ہونے والی ہیں، اور پروفیسر چندر شیکھر محکمہ کے سربراہ بننے والے تھے۔ ایسا ہونے سے روکنے کے لیے آرتی نے طالبات پر جنسی ہراسانی کے جھوٹے الزامات لگانے کی سازش کی اور انہیں خودکشی پر مجبور کیا۔ 22 طالبات کا ایک ساتھ ہونا کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔ واضح رہے کہ انہیں شعبہ کا سربراہ بننے سے روکنے کے لیے ایک سازش رچی گئی اور اس میں پروفیسر جان کی بازی ہار گئے۔ معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کر کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے۔