اپنی تیز گیندوں سے نامور اور بڑے بلے بازوں کو پریشان کرنے والے جموں ایکسپریس کے نام سے مشہور عُمران ملِک آئی پی ایل سفر کے اختتام کے بعد اپنے گھر پہنچے جہاں لوگوں نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ عُمران ملِک ٹیم انڈیا میں منتخب ہونے کے بعد اپنے آبائی گھر پہنچے جہاں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے ان کا خیر مقدم کیا، وہ آئی اپی ایل میں کھیل ر ہے تھے اور اسی میں انہیں بہتر کاکردگی کا ثمرہ ملا اور اب وہ قومی ٹیم کی نمائندگی کے لیے تیار ہیں۔ جموں و کشمیر کے گیند باز عمران ملک نے آئی پی ایل 2022 میں سن رائزرس حیدرآباد کی جانب سے کھیلتے ہوئے 14 میچوں میں 22 وکٹیں اپنے نام کی ہیں۔ ان کی مسلسل 95 میل فی گھنٹے (150 کلو میٹر فی گھنٹے) سے زیادہ کی رفتار سے گیند نے تما بلے بازوں کو پریشان کیا ہے۔J&K LG Meets Umran in Jammu
گھر پہنچنے پر عُمران ملِک کے والد بہت خوش تھے۔ لوگ ان کے گھر جا کر مبارکباد دے رہے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عُمران کے والد نے کہا کہ 'وہ بہت خوش ہیں کہ ان کا بیٹا قومی ٹیم میں منتخب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پورے ملک کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میرے بیٹے کو اتنا پیار دیا۔ یہ سب اس کی محنت کی وجہ سے ہوا۔ عمران ملک کے والد کا کہنا ہے کہ بھارت کے عوام نے ان کے بیٹے کو بہت پیار دیا جس کے لیے ان کا خاندان سبھی کا شکر گزار ہے۔ ان کا خواب تھا کہ بیٹا ملک کی نمائندگی کرے جو اب حقیقت بننے سے کچھ ہی دور ہے۔
ایل جی منوج سنہا عمران ملک کے گھر پہنچے
وہیں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر مونج سنہا عمران ملک کے گھر پہنچ کر مبارک باد پیش کی۔
واضح رہے کہ 22 سالہ عُمران ملِک کے لیے آئی پی ایل تک کا سفر آسان نہیں رہا۔ 17 سال کی عمر تک انہوں نے کوئی خاص کوچنگ حاصل نہیں کی اور چمڑے کی گیند سے کرکٹ نہیں کھیلی۔ اس عمر تک عُمران 'محلہ ٹینس بال ٹورنامنٹس میں کھیلتے تھے جہاں کوئی بھی نوجوان کھلاڑی 500 روپے کما سکتا ہے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف گھریلو ٹی 20 انٹرنیشنل سیریز کے لیے بھارتی ٹیم میں جگہ بنانے والے فاسٹ بالر عُمران ملِک کے والد اپنی خوشی کو الفاظ میں بیان کرنے سے قاصر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Umran Malik's father: 'میں دعا کرتا ہوں کہ عمران ملک کا نام روشن کرے'