وزیر اعظم نریندر مودی آئندہ 24 جون کو جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں کے 14 اہم رہنماؤں سے سیاسی صورتحال کو بحال کرنے کے لیے دہلی میں گفتگو کریں گے۔ اس گفتگو کی تیاریاں کرنے میں گزشتہ دو ہفتوں سے جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتیں خاص کر نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اپنی اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے مشاورت کرنے میں مشغول ہیں۔
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت نے جموں خطہ سے تعلق رکھنے والے نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما رتن لال گپتا سے ردعمل جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے کہا کہ 'حکومت نے جموں و کشمیر کے مین اسٹریم رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کی شروعات کی ہے۔ وہ خوش آئند قدم ہے تاہم دو برس کے عرصے کے بعد مرکزی حکومت کو محسوس ہوا کہ جموں و کشمیر کے حالات مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کے بغیر بہتری کی طرف نہیں لائے جاسکتے۔
یہ بھی پڑھیں: ’بی جے پی پرامن ماحول کو خراب کرنا چاہتی ہے‘
واضح رہے کہ گزشتہ دو ہفتوں سے وادی کشمیر میں کافی سیاسی گہما گمی دیکھی جارہی ہے جس میں خاص طور سے نیشنل کانفرنس کافی سرگرم ہے۔
جموں و کشمیر میں تقریباً دو برس کے بعد سیاسی سرگرمیوں نے طول پکڑ لیا ہے اور گزشتہ دو ہفتوں سے یہاں کی دبی ہوئی مین اسٹریم سیاست دوبارہ زندہ ہوئی ہے۔